زرعی خود کفالت کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے،فیصل کریم کنڈی

بدھ 15 مئی 2024 23:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2024ء) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ زرعی خود کفالت کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ صوبہ کے زمینداروں کو گندم کی جدید اقسام سے متعلق رہنمائی حاصل ہونی چاہئے۔معیاری گندم کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے زرعی یونیورسٹی، زرعی تحقیقی اداروں کو اپنی جدید تحقیق کو کسانوں، کاشتکاوں، زمینداروں کو منتقل کرنیکی بھی ضرورت ہے۔

صوبہ کے پانی کے استعمال کیلئے انفراسٹرکچر کی بہتری سے صوبہ کی بنجر زمینوں کو سیراب کر کے بڑے پیمانے پر گندم سمیت دیگر زرعی اجناس کی پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کے روز زرعی یونیورسٹی پشاور میں گندم کی خاص قسم کی کٹائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت،سینیٹر نعمان وزیر،زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے فیکلٹی اراکین، ڈاکٹرعارف جان سمیت محکمہ زراعت کے دیگراعلی حکام نے شرکت کی۔

گورنر نے واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے تعاون سے زرعی یونیورسٹی پشاور میں گندم کی خاص قسم کی پیداوار کو بہترین اقدام قرار دیا۔ انہوں نے گندم کی خاص قسم کو زرعی یونیورسٹی میں متعارف کرانے پر سینیٹر نعمان وزیر کی کاوشوں کو بھی سراہا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ تمام صوبائی حکومتیں زمینداروں، کسانوں اور کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کر کے انکی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کریں۔

تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ صوبہ کے پانی کو درست استعمال میں لانے کیلئے پی ایس ڈی پی منصوبوں میں شامل کرنے کیلئے کام کریں۔انہوںنے کہاکہ دکھ ہوتاہے جب فضل کٹائی کے وقت زمیندار، کسانوں، کاشتکاروں کو خوار اور پریشانی میں مبتلا دیکھتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ مذاکرات کے ذریعے صوبہ کے حقوق کیلئے وفاق کے پاس جاؤں گا،صوبہ کے زمینداروں، نوجوانوں ہر طبقہ فکر کی بہتری کیلئے ملکر چلنا چاہتا ہوں۔

گورنرنے کہاکہ آرٹیکل 121 اور122 واضح ہے کسی کے انفرادی فیصلوں یا پسند نا پسند کا ذمہ دار نہیں ہوں۔گورنر ہاؤس کی وجہ صوبہ کی ترقی میں کبھی خلل نہیں پڑنے دوں گا۔انہوں نے کہاکہ گورنر ہاؤس کے دروازے تمام سیاسی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر کے افراد کیلئے کھلے ہوئے ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں کو کہتا ہوں کہ گورنر ہاؤس آئیں اور میرے ساتھ ملکر وفاق سے صوبہ کا مقدمہ پیش کریں۔#