نیدرلینڈز: دائیں بازو کی جماعتیں حکومت سازی پر متفق

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 16 مئی 2024 14:00

نیدرلینڈز: دائیں بازو کی جماعتیں حکومت سازی پر متفق

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 مئی 2024ء) انتہائی دائیں بازو کے رہنما اور اسلام مخالف اپنے بیانات کے لیے مشہور گریٹ ولڈرز نے بدھ کے روز بتایا کہ وہ اور دائیں بازو کی تین جماعتوں کے رہنما بالآخر ایک مخلوط حکومت کی تشکیل پر متفق ہو گئے ہیں۔

ہیگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں کہا کہ وہ وزیر اعظم کے طورپر کام نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا،" ہمارے پاس مذاکرات کاروں کا معاہدہ ہے اور ہم بعد میں وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوں گے۔"

ولڈرز کی فتح، یورپ میں ایک غیرمعمولی رجحان کی عکاس

عام طورپر یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم کے عہدے پر کسی ایسے شخص کو فائز کیا جائے گا جو سیاسی نظام سے باہر کا ٹیکنوکریٹ ہوگا۔

ولڈرز ایک طویل عرصے سے وزیر اعظم کے عہدے کے خواہش مند رہے ہیں لیکن ایک قومی رہنما کے طورپر انہیں ایک بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اسی لیے انہوں نے اپنے عزائم کو فی الحال پس پشت ڈال کر حکومت سازی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت سازی میں چھ ماہ لگ گئے

تارکین وطن اور مسلمانوں کے کٹر مخالف ولڈرز اور ان کی پارٹی فار فریڈم (پی وی وی) کو نیدرلینڈ میں چھ ماہ قبل ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں شاندار کامیابی ملی تھی۔ اس نے 150رکنی قومی پارلیمان کی 37 نشستیں جیتی تھیں لیکن حکومت بنانے میں ناکام رہی۔

نئی مخلوط حکومت میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم مارک روٹے کی لبرل پیپلز پارٹی فار فریڈیم اینڈ ڈیموکریسی، پیٹر اومٹ زگیٹ کی قدامت پسند نیو سوشل کانٹریکٹ (این ایس سی)اورفارمر سٹیزن موومنٹ (بی بی بی) شامل ہوں گے۔

یورپ کی پانچویں بڑی معیشت پر حکومت کرنے کے حوالے سے چاروں جماعتوں میں ہونے والے معاہدے کے متعلق مزید تفصیلات ابھی تک عام نہیں کی گئی ہیں۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، ڈی پی اے)