اعدادو شمار کے لحاظ سے پاکستان ٹی ٹونٹی کرکٹ کا خراب ترین بیٹنگ یونٹ قرار

بابر اعظم اور کمپنی آسٹریلیا میں 2022ء کے ورلڈ کپ کے بعد سے ٹی ٹونٹی کرکٹ میں 200+ سکور کرنے میں ناکام رہے ہیں

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 16 مئی 2024 16:16

اعدادو شمار کے لحاظ سے پاکستان ٹی ٹونٹی کرکٹ کا خراب ترین بیٹنگ یونٹ ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 مئی 2024ء ) پاکستان نئے اور "دلچسپ" ریکارڈز قائم کرتا جا رہا ہے کیونکہ ایک حالیہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ بابر اعظم اور کمپنی آسٹریلیا میں 2022ء کے ورلڈ کپ کے بعد سے T20I میں 200+ سکور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ویسٹ انڈیز اور امریکا میں 2024ء کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے ساتھ ہی شاہینوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے جیسا کہ آئرلینڈ کے ساتھ جاری سیریز میں واضح ہے جو اس وقت 1-1 سے برابر ہے۔

حالیہ اعدادوشمار پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کے حوالے سے ایک تصویر پیش کرتے ہیں جس میں بابر اعظم، محمد رضوان اور فخر زمان جیسے کھلاڑی شامل ہیں۔ آسٹریلیا میں 2022ء کے T20 ورلڈ کپ کے اختتام کے بعد سے، کل 98 ٹیموں نے دنیا بھر میں T20I میں حصہ لیا ہے۔ ان میں سے حیران کن 48 ٹیمیں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کم از کم ایک بار 200 یا اس سے زیادہ رنز بنانے میں کامیاب ہوئیں۔

(جاری ہے)

تاہم پاکستان باقی 50 میں سے واحد ٹیسٹ پلیئنگ ٹیم ہے جو یہ کارنامہ انجام دینے میں ناکام ہے۔ 2022ء کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے بعد سے ایک T20I اننگز میں 200 رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں ناکامی ٹیم کی بیٹنگ کی صلاحیتوں کے بارے میں سنگین خدشات کو جنم دیتی ہے۔
اننگز میں 200+ رنز کا ہدف پوسٹ کرنے میں ناکامی پاکستانی بیٹرز کی بلے بازی کی مہارت کی جدوجہد کو واضح کرتی ہے ۔ سعودی عرب، جمہوریہ چیک اور سربیا بھی 2022ء سے T20I میں 200+ ٹوٹل بنانے والی ٹیموں میں شامل ہیں۔