پنجاب کے وکلا ء نے ہڑتال کی کال مسترد کرکے ملکی تاریخ میں سنہرے باب کا اضافہ کیا

لاہورہائیکورٹ کا اچھی کارکردگی دکھانے پر جوڈیشل افسران میں جلد ہی تعریفی اسناد تقسیم کرنے کا اعلان ْلاہور ہائی کورٹ میں 662مقدمات کے فیصلے،ضلعی عدلیہ میں 15 ہزار کے قریب مقدمات کے فیصلے ہوئے

جمعرات 16 مئی 2024 22:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2024ء) لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ اور تمام علاقائی بنچز ملتان، بہاولپور اور راولپنڈی سمیت ماتحت عدالتوں میں عدالتی کارروائی معمول کے مطابق جاری رہی۔ لاہور ہائیکورٹ پرنسپل سیٹ اور علاقائی بنچز پر کسی بھی کیس کو وکلا ء کی ہڑتال کے باعث موخر نہ کیا گیا، تقریباً تمام کیسز میں فریقین کے وکلا عدالتوں میں پیش ہوئے اور ضابطہ کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری ریکارڈ کے مطابق سوموار کے روز لاہور پرنسپل سیٹ پر362مقدمات کے فیصلے ہوئے جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے علاقائی بنچز ملتان میں 187، بہاولپورمیں 94 اور راولپنڈی بنچ پر19 مقدمات کے فیصلے کئے گئے۔ اس طرح گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ اور علاقائی بنچز پر کل 662 مقدمات کے فیصلے ہوئے۔

(جاری ہے)

اسی طرح صوبہ پنجاب کی ماتحت عدلیہ میں 11 ہزار772 نئے مقدمات دائر ہوئے اور14 ہزار863 مقدمات کے فیصلے کئے گئے، جبکہ2 ہزار 349 متفرق درخواستیں نمٹائی گئیں، 4 ہزار932 مقدمات میں شہادتیں ریکارڈ کی گئیں اور3 ہزار502مقدمات میں دیگر ضابطہ جات کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

مزید کہا گیا کہ گزشتہ روز صوبہ پنجاب کی کسی بھی ہائی کورٹ بار بشمول ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنزلاہور، راولپنڈی، ملتان اور بہاولپور کی جانب سے ہڑتال کی کال نہیں دی گئی، اسی طرح صوبہ پنجاب میں ضلعی و تحصیل بار ایسو سی ایشنز کی بہت بڑی اکثریت نے بھی ہڑتال کی کال نہ دی۔محض اِ کا دُکا تحصیل و ضلعی بار ایسوسی ایشنز کی طرف سے وکلا ء کو ہڑتال کی کال دی گئی، تاہم وکلا ء نے کسی بھی ہڑتال کی کال پر توجہ نہ دی اور عدالتوں میں مقدمات کے لئے پیش ہو کر اِن اِکا دکا ہڑتال کی کالز کو بری طرح ناکام بنایا۔

لاہور ہائیکورٹ اس بات کے عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ عدلیہ اور وکلا کو آپس میں لڑوانے اور اِن دونوں اداروں کو کمزور کرنے کی ہر سازش کا وکلا ء کے تعاون سے ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ عدالت عالیہ لاہور پنجاب بھر کی بار ایسوسی ایشنز کے ان تمام عہدے داران کی شکر گزار ہے جنہوں نے عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے آج ہڑتال کی کال نہ دی اور عملی طور پر عدلیہ اور بار کو کمزور کرنے کی سازش کو بھرپور طریقے سے ناکام بنایا۔

ضلعی عدلیہ کے ججز کی کارکردگی کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے، جنہوں نے بھرپورمحنت و جانفشانی سے اپنے فرائض سرانجام دیئے۔ اس سلسلہ میں لاہور ہائی کورٹ جلد ہی فرائض کی سرانجام دہی میں اچھی کارکردگی دکھانے والے جج صاحبان میں تعریفی اسناد کی تقسیم کا عمل شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔