سرحدی تنازعات کے باوجود چین 118اعشاریہ4ارب ڈالر کی تجارت کے ساتھ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا

چین سے بھارت کی درآمدات کا حجم 3اعشاریہ24 فیصد بڑھ کر 101اعشاریہ7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ بھارت سے چین کو برآمدات 8اعشاریہ7 فیصد بڑھ کر 16اعشاریہ67ارب ڈالر تک پہنچ گئیں. گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹیو کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 17 مئی 2024 16:45

سرحدی تنازعات کے باوجود چین 118اعشاریہ4ارب ڈالر کی تجارت کے ساتھ بھارت ..
نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17مئی۔2024 ) چین118اعشاریہ4ارب ڈالر کی تجارت کے ساتھ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے چین سے بھارت کی درآمدات کا حجم 3اعشاریہ24 فیصد بڑھ کر 101اعشاریہ7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ بھارت سے چین کو برآمدات 8اعشاریہ7 فیصد بڑھ کر 16اعشاریہ67ارب ڈالر تک پہنچ گئیں ہیں .

(جاری ہے)

گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹیو(جی ٹی آرآئی) کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان رواں مالی سال میں تجارت 118اعشاریہ4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ”جی ٹی آر آئی“ کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024 میں بھارت اور چین کے درمیان دو طرفہ تجارت 118اعشاریہ4 ارب ڈالر رہی جی ٹی آر آئی کا کہنا ہے کہ بھارت نے چین سے درآمدات کو کم کرنے کے لیے اینٹی ڈمپنگ ٹیکس اور کوالٹی کنٹرول کے ضوابط کو لاگو کیا تاہم بھارت کی درآمدات پر اس کا اثر نظر نہیں آ رہا ہے مالی سال 2024 میں بھارت نے چین سے 2اعشاریہ2ارب ڈالر مالیت کی لیتھیئم آئن بیٹریاں خریدیں، جو خطے میں درآمدات کا 75 فیصد ہےاس کے علاوہ ٹیلی کام آلات اور فون سے متعلق 44 فیصد درآمدات چین سے آتی ہیں جن کی مالیت تقریباً 4اعشاریہ2ارب ڈالر ہے.

اس سے قبل 2017 میں بھوٹان کے قریب سرحد پربھارت اور چین کے درمیان 71 دنوں تک کشیدہ صورتحال رہی اور پھر 2020 میں وادی گلوان میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان خونی جھڑپ ہوئی اس کے بعد سے بھارت اور چین کے تعلقات میں تناﺅ تھا گلوان واقعے کے بعد دونوں ممالک نے سرحد پر فوجیوں کی تعداد بڑھا دی بھارت نے کواڈ تنظیم کے رکن ممالک جاپان، امریکہ اور آسٹریلیا کے ساتھ سرحدی سلامتی کے معاملے کو لے کر بھی بات چیت بھی کی ہے.

بھارتی حکومت نے جون 2020 میں کچھ چینی موبائل ایپس پر پابندی عائد کی تھی بھارت نے سکیورٹی اور پرائیویسی کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے 59 چینی ایپس پر پابندی لگائی، اس کے بعد بھارتی حکومت نے 10 اگست کو 47 ایپس، یکم ستمبر کو 118 ایپس اور 19 نومبر کو 43 موبائل ایپس پر پابندی لگائی تھی جون 2020 میں جن چینی ایپس پر پابندی عائد کی گئی تھی ان میں ٹک ٹاک بھی شامل تھا.

دستیاب اعدادوشمار کے مطابق بھارت اور چین کے درمیان تجارت جو کہ 2000 تک محض2اعشاریہ92ارب ´ڈالر تھی جو 2008 میں بڑھ کر 41اعشاریہ85ارب ڈالر تک پہنچ گئی سال 2000 میں دونوں ممالک کی درآمدات اور برآمدات میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئی تاہم سال 2006 کے بعد یہ فرق مزید بڑھ گیا سال 2007 میں بھارت نے 14اعشاریہ61ارب ڈالر کی برآمدات کیں جبکہ 24.05 بلین ڈالر کی درآمدات کی چین کے وزیر اعظم وین جیا باﺅ نے دسمبر 2010 میں انڈیا کا دورہ کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو 2015 تک 100 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تاہم درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق بھی وسیع ہو گیا ہے.