سرکاری ہسپتال میں ادویات کی غیرقانونی فروخت میں ملوث 6 افراد گرفتار‘ 3 ملازم بھی شامل

ایف آئی اے کی کارروائی کے دوران ملزمان سے لاکھوں روپے مالیت کی سرکاری ادویات بر آمد کرلی گئیں

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 18 مئی 2024 12:53

سرکاری ہسپتال میں ادویات کی غیرقانونی فروخت میں ملوث 6 افراد گرفتار‘ ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مئی 2024ء ) صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے سرکاری ہسپتال میں ادویات کی غیرقانونی فروخت میں ملوث 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جن میں 3 ملازم بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال سے سرکاری ادویات کی غیر قانونی طور پر فروخت کے معاملے میں ایف آئی اے نے ہسپتال کے 3 ملازمین سمیت 6 افراد کو گرفتار کرلیا، یہ کارروائی ایف آئی اے کی جانب سے سرکاری ادویات کی غیر قانونی فروخت میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کے سلسلے میں عمل میں لائی گئی، جس کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال لیڈی ریڈنگ کے 3 ملازمین سمیت 6 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ ملزمان ہسپتال کو جاری کی جانے والی سرکاری ادویات غیر قانونی طور پر فروخت کرنے میں ملوث پائے گئے، ایف آئی اے کی کارروائی کے دوران ملزمان سے لاکھوں روپے مالیت کی سرکاری ادویات بر آمد کرلی گئیں، گرفتار ملزمان میں گینگ کا سربراہ عماد پشاور ڈبگری گارڈن کے نجی ہسپتال میں بطور وارڈ بوائے ملازمت کرتا تھا، جو تمام سرکاری ادویات نجی میڈیکل سٹورز کو فروخت کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتا تھا۔

(جاری ہے)

ادھر پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایف آئی اے نے خفیہ اطلاع پر کچا راوی روڈ پر قائم گردوں کے غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کرنے والے شمع ہسپتال میں چھاپہ مارا جہاں گردوں کی غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کا کام جاری تھا، کارروائی میں شمع ہسپتال سے دو ڈونر اور دو رسیوور موقع سے پکڑے گئے، ڈونرز میں عنصر ریاض کا تعلق چیچہ وطنی سے ہے جب کہ فیصل آباد کی رہائشی بزرگ خاتون شاہین کو شمع ہسپتال میں غیر قانونی طور پر گردہ لگایا گیا اسی طرح کھاریاں کے ایک اور رہائشی امتیاز کو 20لاکھ روپے میں غیر قانونی طور پر گردہ لگایا گیا، ہسپتال میں چھاپے کے دوران مریضوں کو فوری طور پر سروسز ہسپتال منتقل کردیا گیا، ایف آئی اے ٹیم نے شمع ہسپتال کو سیل کرکے مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ۔