اسرائیل کی اقوام متحدہ کے مندوبین کی شرکت سیرفح کراسنگ کھولنے کی تجویز

تجویز میں مصر کو کراسنگ کے انتظام کے لیے فلسطینی امیدواروں کے نام بھیجنا بھی شامل ہے، رپورٹ

ہفتہ 18 مئی 2024 15:37

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) اسرائیل نے مصر کو رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کی تجویز پیش کی ہے مگر ساتھ ہی کہا ہے کہ وہ رفح کراسنگ پر اقوام متحدہ کے مندوبین کی تعیناتی کیساتھ کراسنگ کو کھولنے کے لیے تیار ہے۔اسرائیل کی نیوزویب سائٹ نے بتایا کہ اس تجویز میں مصر کو کراسنگ کے انتظام کے لیے فلسطینی امیدواروں کے نام بھیجنا بھی شامل ہے، اسرائیل کو ان میں سے کسی پر اعتراض کرنے کا حق ہے۔

اس میں رفح کراسنگ کے باہر اسرائیلی موجودگی بھی شامل ہے تاکہ اسے حماس کے حملوں سے بچایا جا سکے اور ان لوگوں کو روکا جا سکے جنہیں کراسنگ سے گذرنے کی اجازت نہیں ہے۔اس طرح اسرائیل رفح کراسنگ پر اپنا کنٹرول قائم کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ کراسنگ سیآمدو رفت پر نظر رکھ سکے۔

(جاری ہے)

یہ قدم ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب توقع ہے کہ اسرائیلی حکومت رفح پر فوجی حملے کو وسعت دینے پر متفق ہو جائے گی۔

گذشتہ روز منامہ میں ہونے والی عرب سربراہ کانفرنس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے صدر محمود عباس نے حماس کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی اسرائیل پر کی گئی کارروائی کی وجہ سے اسرائیل کو غزہ پرحملے اور وہاں پر قتل عام کا جواز ملا۔عباس نے تحریک پر الزام لگایا کہ 7 اکتوبر کا حملہ یکطرفہ فیصلے کے ذریعے کیا گیا۔ فلسطینیوں کے درمیان تقسیم ختم کرنے سے انکار اسرائیل کے مفاد میں تھا۔

محمود عباس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر دو ریاستی حل پر عمل درآمد شروع کرے۔ انہوں نے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور نکبہ کے سانحے کو دہرانے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی ایک اور نکبہ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔درایں اثنا حماس نے بحرین میں عرب سربراہی اجلاس کے دوران فلسطینی صدر کی تقریر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل اپنے جرائم کے ارتکاب کے بہانے کا انتظار نہیں کرتا۔ حماس قومی اتحاد کو مکمل کرنے کی خواہش پر زور دیا۔العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے حماس کے رہنما محمود المرداوی نے محمود عباس کے بیانات کی مذمت کی۔قابل ذکر ہے کہ بحرین میں عرب سربراہی اجلاس نے اپنے حتمی بیان اور جاری کردہ اعلامیہ میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور رفح سے اسرائیلی افواج کے نکلنے اور محاصرہ ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔