اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان نان اور روٹی کی قیمت طے کرنے کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا عدالتی احکامات پر ضلع انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان نان اور روٹی کی قیمت پر اتفاق کے بعد نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 18 مئی 2024 13:57

اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18مئی۔2024 ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان نان اور روٹی کی قیمت طے کرنے سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا عدالتی احکامات پر ضلع انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن کے درمیان نان اور روٹی کی قیمت پر اتفاق کے بعد نیا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا.

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ شہری علاقوں میں 100 گرام روٹی کے قیمت 18 روپے مقرر کر دی گئی ہے اور شہری علاقوں میں 120 گرام نان کی قیمت 22 روپے مقرر کی گئی ہے، جب کہ دیہی علاقوں میں 100 گرام روٹی کی قیمت 16 روپے اور دیہی علاقوں میں 120 گرام نان کی قیمت 20 روپے رکھی گئی ہے. ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے کے مطابق ان متفقہ قیمتوں سے متعلق جاری نوٹیفکیشن عدالت میں جمع کروا دیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ اور نان بائی ایسوسی ایشن ان قیمتوں سے مطمئن ہیں، نان بائی ایسوسی ایشن کے گرفتار اراکین کو فوری طور پر رہا کر دیا جائے عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق وہ اس درخواست کو واپس لینا چاہتے ہیں، نان بائی ایسوسی ایشن کی درخواست فائدہ مند ثابت ہونے پر نمٹائی جاتی ہے.

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے روٹی کی زائد قیمت وصول کرنے پر تندور مالکان کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے خلاف نان بائی ایسوسی ایشن کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر کو طلب کیا تھا درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے 26 اپریل کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا ہے جس میںٍ پرائس کنٹرول اینڈ پریوینشن آف پرافٹیرنگ اینڈ ہورڈنگ ایکٹ 1977 کے تحت روٹی (100 گرام) کی قیمت 16 روپے اور نان (120 گرام) کی قیمت 20 روپے مقرر کی گئی تھی.

گزشتہ سماعت کے دوران بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے عدالت کے سامنے استدلال کیا کہ پرائس کنٹرول اینڈ پریوینشن آف پرافٹیرنگ اینڈ ہورڈنگ ایکٹ 1977 کے سیکشن 3 کے تحت وفاقی حکومت کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کرنے اور مناسب قیمت طے کرنے کا اختیار حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ ایک اور لازمی شرط یہ تھی کہ نوٹیفکیشن کی سرکاری گزٹ میں تشہیر دی جائے، لیکن اس معاملے میں نوٹیفکیشن شائع نہیں کیا گیا.

وکیل نے کہا کہ 100 گرام وزنی روٹی کا ریٹ 16 روپے اور 120 گرام وزنی نان کا ریٹ 20 روپے مقرر کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا انہوں نے نشاندہی کی کہ پنجاب اور صوبے کے دور دراز علاقوں جیسے چکوال اور تلہ گنگ میں روٹی کا ایک ہی ریٹ مقرر کیا گیا ہے یہ ممکن نہیں کہ اسلام آباد جیسے شہر میں نان بائی ایسوسی ایشن پنجاب حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر روٹی فروخت کرے اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں روٹی اور نان کی نئی کم قیمتوں کے خلاف کیس میں تندور کو ڈی سیل اور گرفتار لوگوں کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور نان بائیوں کے نمائندوں کو متفقہ قیمت کا تعین کرنے کا حکم دیا تھا.