ملکی منڈیوں کی ڈیجیٹائزیشن سے ملکی معیشت پائیدار ہو گی اور پیداوار میں اضافہ ہو گا،گورنرپنجاب

ہفتہ 18 مئی 2024 21:21

ملکی منڈیوں کی ڈیجیٹائزیشن  سے ملکی معیشت پائیدار ہو گی اور پیداوار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2024ء) گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ ملکی منڈیوں کی ڈیجیٹلائزیشن سے معیشت کو دستاویزی شکل دینے اور معاشی استحکام لانے میں مدد ملے گی۔ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کی جانب سے مستقبل کی اجناس اور دھات کی مارکیٹ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے منعقدہ انویسٹمنٹ ایکسپو 2024 سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کی ڈیجیٹلائزیشن سے ملکی منڈیوں سے کسانوں اور چھوٹے تاجروں کو فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک کسان ہیں اور زرعی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، ان اقدامات سے زرعی منڈی سے مڈل مین کا خاتمہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دھات اور اجناس کی تجارت کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے نہ صرف ملکی معیشت ترقی کرے گی بلکہ ملکی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سردار سلیم حیدر نے کہا کہ ملکی منڈیوں کی ڈیجیٹائزیشن اور سٹوریج بڑا قدم ہو گا جس سے ملکی معیشت پائیدار ہو گی اور پیداوار میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج نہ صرف ملکی دھاتی اور اشیاء خوردونوش کی مارکیٹوں کو جوڑتا ہے بلکہ ملکی مارکیٹوں کو بین الاقوامی منڈیوں کے ساتھ مربوط بھی کرتا ہے۔پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کے منیجنگ ڈائریکٹر فرحان طاہر نے کہا کہ اشیاء خوردونوش مستقبل کی مارکیٹ ہے اور پی ایم ای ایکس اشیاء خوردونوش اور دھات میں ایکو سسٹم قائم کر رہا ہے جو مارکیٹ کو مربوط کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن سے ملکی معیشت درست سمت میں ترقی کرے گی اور اجناس کی منڈی ترقی کرے گی۔ایم ڈی، پی ایم ای ایکس نے کہا کہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کا آغاز 2002 میں ہوا تھا اور اس دوران انہوں نے اشیاء خوردونوش اور دھات میں بہت کام کیا ہے اور مستقبل میں اسے مزید بہتر کیا جائے گا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ ڈائریکٹر سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج مرتضیٰ عباس نے پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کے کام کی تعریف کی اور کہا کہ وہ مستقبل کی مارکیٹ پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عام لوگوں اور تاجروں کو چاہیے کہ وہ تحقیق اور قانونی پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد سرمایہ کاری کی سکیموں میں شامل ہوں۔پاکستان مکینیکل ایکسچینج کے چیف بزنس آفیسر ذکی الرحمن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیپٹل مارکیٹ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مارکیٹ کا ریگولیشن بہت ضروری ہے۔اس موقع پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور کیپٹل مارکیٹ کے دیگر نمائندوں نے مارکیٹ اکانومی میں پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج کے کردار کو مثالی قرار دیا اور مستقبل کی مارکیٹ کے لیے ان کے اقدامات کو سراہا۔