رانا ثناء کا مشورہ توثیق ہے کہ ملک میں آئین وقانون موجود ہی نہیں‘پی ٹی آئی

عدالتی امور میں مداخلت کے ذمہ داران کا آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کے ذریعے کیسے محاسبہ کیا جا سکتا ہے‘ترجمان

ہفتہ 18 مئی 2024 23:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2024ء) ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کا ججز کے خط کے معاملے پر مشورہ اس امر کی توثیق ہے کہ ملک میں اس وقت آئین اور قانون کا سرے سے کوئی وجود نہیں‘رانا ثناء اللہ جواب دیں کہ عدالتی امور میں مداخلت کے ذمہ داران کا آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کے ذریعے کیسے محاسبہ کیا جا سکتا ہے‘عدالتِ عظمیٰ رانا ثناء اللہ کے عدلیہ سے متعلق توہین آمیز بیان کا نوٹس لے اور اس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

رانا ثناء اللہ کے 6 ججز کے خط کے معاملہ کو آؤٹ آف کورٹ حل کرنے کے مشورہ پر ردعمل میں ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ ہر بار خفیہ ڈیلز کے ذریعے اقتدار میں آنے والے نہایت ڈھٹائی سے آج معزز جج صاحبان کو بھی وہی روِش اختیار کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں،رانا ثناء اللہ کا مشورہ دراصل مداخلت کے خلاف کھڑے ہونے والے ججز کیلئے پیغام ہے کہ اس معاملے کو ردی کی ٹوکری کی نذر کر دیا جائے گا، ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ اپنی مرضی کے خلاف فیصلہ آنے پر ججز پر حملہ آور ہونے والا غیر جمہوری گروہ آئین اور قانون کے حق میں بلند ہونے والی کوئی بھی آواز برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

رانا ثناء اللہ جواب دیں کہ عدالتی امور میں مداخلت کے ذمہ داران کا آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کے ذریعے کیسے محاسبہ کیا جا سکتا ہے، عدلیہ میں مداخلت کا انکشاف کرنے والے ہر ایک معزز جج کو گھٹیا بیان بازی کا نشانہ بنانے کے بعد انہی ٹاؤٹس کے ذریعے ڈیلز کے شرمناک پیغامات بھجوائے جا رہے ہیں، ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ججز کے خط کی روشنی میں مداخلت کی تحقیقات کی بجائے اس قسم کی بیان بازی حکومت کو شریکِ جرم ثابت کرنے کیلئے کافی ہے،رانا ثناء کا بیان 6 ججز کے معاملے پر سپریم کورٹ ازخود نوٹس کیس کی کارروائی پر اثر انداز ہونے کی ایک کوشش ہے،عدالتِ عظمیٰ رانا ثناء اللہ کے عدلیہ سے متعلق توہین آمیز بیان کا نوٹس لے اور اس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔