وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی موت کے بعد علی باقری کنی ایران کے عبوری وزیرخارجہ مقرر

فیصلہ ایرانی حکومت کی تین شاخوں، انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ کے اعلیٰ ترین عہدیداروں کے اجلاس کے بعد کیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 20 مئی 2024 16:19

وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی موت کے بعد علی باقری کنی ایران کے ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20مئی۔2024 ) ہیلی کاپٹر حادثے میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی موت کے بعد علی باقری کنی کو عبوری وزیرخارجہ مقرر کر دیا گیا ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ فیصلہ ایرانی حکومت کی تین شاخوں، انتظامیہ، مقننہ اور عدلیہ کے اعلیٰ ترین عہدیداروں کے اجلاس کے بعد کیا گیا ہے .

اس سے قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کے بعد ملک کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے محمد مخبرکو حکومت کا نیا سربراہ مقرر کیا تھا محمد مخبر تقریباً دو ماہ کے عرصے کے لیے ملک کے عبوری صدر رہیں گے ملکی آئین کے تحت وہ 50 دن کے اندر اندر ملک کے نئے صدر کا انتخاب کروائیں گے .

(جاری ہے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کو نظام کے سب سے قابل اعتماد لوگوں میں شمار کیا جاتا تھا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ ایران کی طرف سے امریکہ اور عراق کے ساتھ مذاکرات میں شریک تھے انہی مذاکرات کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری امور پر بات چیت ہوئی تھی وہ پہلے ایرانی اہلکار تھے جو حسن روحانی کے دور میں تہران میں برطانوی سفارتخانے کے افتتاح کے بعد لندن گئے تھے اور برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ سے ملاقات کی تھی.

وہ وزارت خارجہ میں مختلف عہدوں پر فائز رہے ہیں اور خطے میں ایران کے مزاحمتی فرنٹ اور اثر و رسوخ پر بات کرتے تھے انہوں نے تہران یونیورسٹی سے بین الاقوامی امور سے متعلق ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی وہ بحرین میں ایران کے سفیر رہ چکے ہیں مگر حسن روحانی کی حکومت نے انہیں اس عہدے سے ہٹا دیا تھا حالیہ دور میں غزہ جنگ کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے مختلف ممالک کے دورے کیے تھے.