پاکستان نے رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دوران 1اعشاریہ462 ارب ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد کیے.وفاقی ادارہ شماریات

یہ مالی سال کے اسی عرصے کے 473اعشاریہ287 ملین ڈالر کے مقابلے میں 209 فیصد زیادہ ہیں ‘اپریل میں ماہانہ بنیادوں پر موبائل فونز کی درآمدات میں 5اعشاریہ44 فیصد اضافہ ہوا.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 21 مئی 2024 13:45

پاکستان نے رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دوران 1اعشاریہ462 ارب ڈالر مالیت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21مئی۔2024 ) ملک نے رواں مالی سال کے 10 ماہ کے دوران 1ہزار462 ارب ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد کیے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 473اعشاریہ287 ملین ڈالر کے مقابلے میں 209 فیصد زیادہ ہیں . وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق روپے کے لحاظ سے رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے 10 ماہ کے دوران ملک نے 414اعشاریہ276 ارب روپے کے موبائل فون درآمد کیے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 109اعشاریہ158 ارب روپے کے مقابلے میں 279اعشاریہ52 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا .

ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل 2024 میں ماہانہ بنیادوں پر پاکستان کی موبائل فونز کی درآمدات میں 5اعشاریہ44 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 16اعشاریہ993 ملین ڈالر رہی جبکہ مارچ 2024 میں 153اعشاریہ صفر45 ملین ڈالر کی درآمدات ہوئی تھیں. اپریل 2024 میں سالانہ کی بنیاد پر موبائل فون کی درآمدات میں 1ہزار 424اعشاریہ 42 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اپریل 2023 میں یہ 10اعشاریہ587 ملین ڈالر تھا جولائی تا اپریل 2023-24 کے دوران ملک میں ٹیلی کام کی مجموعی درآمدات 1.834 ارب ڈالر رہیں اور گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 77.359 ملین ڈالر کے مقابلے میں 135.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا.

سالانہ کی بنیاد پر مجموعی ٹیلی کام درآمدات میں 515.52 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اپریل 2024 میں یہ 211.663 ملین ڈالر رہی جو اپریل 2023 میں 34.388 ملین ڈالر تھی ماہانہ کی بنیاد پر اپریل 2024 میں ٹیلی کام درآمدات میں 12.02 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو مارچ 2024 کے دوران 188.942 ملین ڈالر تھا. بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے سابق مشیر ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا کہ یہ ایک بری پالیسی ہے اور اس طرح کی غیر ضروری درآمدات کو روکنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ملک کو ڈالر کی کمی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے.

مقامی مینوفیکچرنگ یا اسمبلنگ پلانٹس نے سال 2024 کے پہلے دو ماہ (جنوری تا فروری) کے دوران 6.1 ملین موبائل ہینڈ سیٹ تیار یا اسمبل کیے جبکہ تجارتی طور پر 0.3 ملین درآمد کیے گئے تھے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مقامی مینوفیکچرنگ ‘اسمبلنگ پلانٹس نے فروری کے دوران 3.83 ملین موبائل ہینڈ سیٹ تیار / اسمبل کیے جبکہ تجارتی طور پر 0.06 ملین درآمد کیے گئے تھے.

مقامی طور پر تیاریا‘ اسمبل کیے گئے 6.1 ملین موبائل فون ہینڈ سیٹوں میں 2.78 ملین 2 جی اور 3.35 ملین اسمارٹ فونز شامل ہیں اس کے علاوہ پی ٹی اے کے اعداد و شمار کے مطابق 60 فیصد موبائل ڈیوائسز اسمارٹ فونز ہیں اور 40 فیصد 2 جی پاکستان نیٹ ورک پر ہیں. سال 2023 کے دوران موبائل ہینڈ سیٹس کی مقامی مینوفیکچرنگ یا اسمبلنگ میں تقریبا چار فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے ، جس کی وجہ موبائل فون کے لوازمات کے لئے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے پر پابندی کی وجہ سے درآمدات میں مسائل ہیں تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پابندیوں کے باوجود اس عرصے کے دوران موبائل ہینڈ سیٹس کی کمرشل درآمدات میں اضافہ ہوا وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ کا کہناہے کہ ملک میں 35 موبائل مینوفیکچرنگ کمپنیاں کام کر رہی ہیں تاہم صرف 0.2 ملین موبائل فون برآمد کیے گئے.