انتہا پسندی میں مودی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو آئیڈیل قرار دیدیا

نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیزی پھیلانے میں مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کاکوئی ثانی نہیں،رپورٹ

منگل 21 مئی 2024 22:48

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مئی2024ء) انتہا پسندی میں مودی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو آئیڈیل قرار دیا، نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیزی پھیلانے میں مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کا پورے بھارت میں کوئی ثانی نہیں، حالیہ انتخابات میں بجائے عوامی فلاح و بہبود کی بات کرنے کے، مودی سرکار کا سارا زور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے پر ہے، مودی سرکار نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمان مخالف بیانیے کو مہرے کے طور پر خوب استعمال کیا ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش میں انتخابی مہم کے دوران مودی سرکار نے اپوزیشن کو ڈھٹائی سے مسلمانوں کے خلاف انتہا پسند طرز عمل اپنانے کا مشورہ دیا ، اتر پردیش کے وزیر اعلی ادتیہ یوگی بھی مسلمانوں کے خلاف زہر اُگلنے اور تخریب کاری کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ، مودی سرکار آدتیہ یوگی کی تعریفوں کے پل باندھتے ہوئے کہنے لگی کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی سے سیکھنا چائیے کہ بلڈوزر کہاں چلانا ہے، اتر پردیش کے وزیراعلی آدتیہ ناتھ "بلڈوزر بابا" کے نام سے مشہور ہیں جو مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے گھروں، عبادت گاہوں اور کاروباری مراکز کو مسمار کرنے کے لئے مشہور ہیں ، اتر پردیش میں آدتیہ ناتھ کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے گھروں، عبادت گاہوں اور کاروباری مراکز کو غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا ، سال 2022 میں اتر پردیش حکومت نے مذہبی ریلیاں نکالنے کے الزام میں کئی مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر دیا جبکہ 300 سے زائد کو گرفتار کر لیا ،گزشتہ سال بھارت میں مسلمانوں کے لگ بھگ 130 سے زائد مکانات کو مسمار کر دیا گیا جس کے نتیجے میں 600 سے زائد مسلمان بے گھر ہو گئے، 13 اپریل 2023 کو بھارتی ریاست اتر پردیش کے گاؤں پلڑا میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے کئی گھر نذر آتش کیے اور ان کی فصلیں بھی تباہ کر دی، مودی سرکار اور بی جے پی ایک منظم منصوبے کے تحت بڑے پیمانے پر ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف کریک ڈائون کر رہی ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت محض ایک ہندوتوا ریاست بن چکی ہے۔