ہم جا کدھر رہے ہیں؟ سیاستدان خاموش کیوں ہیں؟

رؤف حسن پر حملے پر ندیم افضل چن نے سوالات اٹھا دیئے

Sajid Ali ساجد علی بدھ 22 مئی 2024 10:35

ہم جا کدھر رہے ہیں؟ سیاستدان خاموش کیوں ہیں؟
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 مئی 2024ء ) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء ندیم افضل چن نے مرکزی ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن پر حملے اور صحافی کامران داوڑ کی شہادت پر سوالات اٹھا دیئے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صحافی کامران داوڑ کی شہادت اور رؤف حسن جیسے نفیس آدمی پر حملے کی بھرپور مزمت کرتے ہیں، سوال یہ ہے کہ ہم جا کدھر رہے ہیں؟ سیاستدان خاموش کیوں ہیں؟ یہ نوحہ سب کا سانجھا ہے، کوئی کل، کوئی آج اور کوئی آنے والے کل میں سنے گا۔

اسی حوالے سے سیاسی رہنماء مصطفی نوازکھوکھر نے کہا ہے کہ رؤف حسن پر جس طرح حملہ ہوا کسی پر بھی نہیں ہونا چاہئے، یہ خطرناک پیٹرن ہے کہ جیسے ایک نیا اسکواڈ بھرتی کیا گیا ہے، کسی بھی شخص کا کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق ہو، اس طرح حملہ نہیں ہونا چاہیے، جو ریاستی بیانیئے کے ساتھ نہیں کھڑے ہوتے ان لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم ریاست کو کس طرف لے کر جارہے ہیں؟ اگر اس واقعے کے پیچھے کچھ اور کَڑیاں ہیں جو کہنا قبل ازوقت ہے اگرایسا ہے تو پھر ہائبرڈ نظام اپنی انتہا کو پہنچ رہاہے، وقت آگیا ہے کہ ملک کو اس نہج سے نکالنے کیلئے ہمیں بہت سی باتیں کرنا پڑیں گی کیوں کہ سیاستدانوں کو چھوڑ یں اب تو یہاں ججز چیخ چیخ کرکہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے؟ انٹیلی جنس ایجنسیز پر ججز نے سنجیدہ نوعیت کے الزامات لگائے، یہ کوئی انڈیا کی جوڈیشری نہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن پر نامعلوم افراد نے اسلام آباد میں حملہ کیا، ان پر نجی چینل کے دفتر کے باہر حملہ کیا گیا جس کے باعث وہ زخمی ہوگئے، رؤف حسن پر نامعلوم افراد نے جی این این ٹی وی چینل کے آفس کے باہر اس وقت حملہ کیا جب وہ پروگرام ریکارڈنگ کے بعد وہاں سے واپس جا رہے تھے، اس حملے میں سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا چہرہ زخمی ہوگیا، نامعلوم افراد رؤف حسن پر حملے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔