چوہدری پرویز الہی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

بدھ 22 مئی 2024 16:08

چوہدری پرویز الہی کی ضمانت  کا تحریری فیصلہ جاری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2024ء) لاہو ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کی پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں درج مقدمے میں درخواست ضمانت کی منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پراسیکیوشن جرم ثابت کرنے میں ناکام ہو تو ملزم کو ضمانت دی جا سکتی ہے۔جسٹس سلطان تنویر احمد نے منگل کو چوہدری پرویز الہی کی ضمانت منظور کی تھی جس کا سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بدھ کو جاری کیا گیا۔

عدالت نے تحریری فیصلہ میں باور کرایا ہے کہ پراسیکیوشن کی جانب سے پرویز الہی سے 41 لاکھ روپے کی ریکوری کا کوئی جواز نہیں، وکیل کے مطابق پراسیکیوشن کو رقم برآمدگی کا فائدہ نہیں دیا جا سکتا، بھرتی امیدواروں کے نتائج جولائی میں ہی جاری کر دیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

پرویز الہی کے وکیل کے مطابق اس بنا پر جعل سازی نا ممکن ہے۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں نشاندھی کی ہے کہ پراسیکیوشن کی ذمے داری ہے کہ ملزم پر جرم ثابت کرے جس میں وہ ناکام رہی۔

تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سرکاری وکیل کے مطابق اکتوبر 2023 میں پرویز الہی کے گھر سے 41 لاکھ روپے ریکور ہوئے، سرکاری وکیل سے پوچھا گیا کہ کیا برآمد پیسوں پر کوئی مخصوص نشانات ہیں، سرکاری وکیل اس سوال کا جواب دینے میں ناکام رہے۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ اس بات کا جواب نہیں دیا گیا کہ مبینہ جعل سازی سے کئی دن قبل ویب سائٹ پر رزلٹ جاری کر دیا گیا تھا، سرکاری وکیل نے یہ بھی نہیں بتایا کہ ایف آئی آر وقوعے کے دو سال بعد کیوں کاٹی۔ عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ 5 لاکھ روپے کے 2 مچلکوں کے عوض چوہدری پرویز الہی کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔