تحریک انصاف کا پارٹی سیکرٹر یٹ پر سی ڈی اے کی کارروائی کیخلاف عدالت جانے کااعلان

ہمارے پاس سیکرٹریٹ پر تجاوزات کے حوالے سے کبھی کوئی نوٹس نہیں آیا، سی ڈی اے سے پوچھا کہ رات کے اندھیرے میں آپریشن کیوں کیا،، بلڈنگ کی کسی جگہ پر اعتراض تھا تو صبح آتے اور کہتے کہ تجاوزات کو ہٹائیں، اچھے ماحول میں بات ہوسکتی تھی،عمر ایوب

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 24 مئی 2024 10:18

تحریک انصاف کا پارٹی سیکرٹر یٹ پر سی ڈی اے کی کارروائی کیخلاف عدالت ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2024 ) پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی سیکرٹریٹ پر سی ڈی اے کی کارروائی کیخلاف عدالت جانے کاا علان کر دیا،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس سیکرٹریٹ پر تجاوزات کے حوالے سے کبھی کوئی نوٹس نہیں آیا۔پارٹی سیکرٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کی جانب سے رات کے اندھیرے میں پارٹی سیکرٹریٹ پر کارروائی کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائیگا۔

عمر ایوب نے سی ڈی اے آپریشن کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے سے پوچھا کہ رات کے اندھیرے میں آپریشن کیوں کیا، کیا نوٹس جاری کیا گیا؟ اگر آپ کو بلڈنگ کی کسی جگہ پر اعتراض تھا تو صبح آتے اور کہتے کہ تجاوزات کو ہٹائیں، اچھے ماحول میں بات ہوسکتی تھی۔

(جاری ہے)

اسلام آباد پولیس کی ٹیم نے ان کی گاڑیوں کی تلاشی لی۔

ہمارے دفتر پر رات کے اندھیرے میں ایسے آپریشن کیا گیا جیسے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائیاں کی جاتی ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد میں سی ڈی اے نے تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ میں قائم غیر قانونی تعمیرات گرا کر اسے سیل کر دیاگیا۔ مزاحمت کرنے پر پی ٹی آئی رہنما عامر مغل کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔سی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ پلاٹ پر بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرتے ہوہے اضافی منزل بھی تعمیر کی گئی تھی۔

مرکزی سیکرٹریٹ سیل ہونے کی خبر پھیلتے ہی پی ٹی آئی قائدین، چیئرمین مرکزی دفتر پہنچ گئے تھے۔کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی ٹیم پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیوں، غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خاتمے کیلئے تحریک انصاف کے مرکزی دفترگزشتہ رات پہنچی تھی۔ سی ڈی اے ٹیم ساتھ ہیوی مشینری بھی لائی تھی۔سی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ سیکٹر جی 8/4 میں قائم سیاسی جماعت کی جانب سے پلاٹ پر تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات قائم کی گئی تھی مذکورہ پلاٹ سرتاج علی نامی شخص کو الاٹ کیا گیا ہے جس کی اراضی پر قبضہ کر کے تجاوزات قائم کی گئیں تھیں۔