یہ آئی ایم ایف کا دباو ہے ،بجٹ پاکستانی عوام پر دہشت گردی کا حملہ ہوا ہے،عمر ایوب

میں نے پوچھا کن پٹی پر پستول 30 بور کا تھا یا 9 ایم ایم کا،وزارتیں ختم کرنے سے کیا ہوگا، بجٹ تو وہی رہے گا، کیا کوئی نفری میں تبدیلی آئے گی،رہنماء پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 10 جولائی 2024 16:18

یہ آئی ایم ایف کا دباو ہے ،بجٹ پاکستانی عوام پر دہشت گردی کا حملہ ہوا ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جولائی 2024 ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعمر ایوب کا کہنا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا دباو¿ ہے ،بجٹ پاکستانی عوام پر دہشت گردی کا حملہ ہوا ہے، میں نے پوچھا کن پٹی پر پستول 30 بور کا تھا یا 9 ایم ایم کا،وزارتیں ختم کرنے سے کیا ہوگا کیا کوئی نفری میں تبدیلی آئے گی۔قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ڈیپارٹمنس ختم ہوں گے لیکن بجٹ تو وہی رہے گا۔

یہ بورڈ آف ڈائریکٹرز سے ربر اسٹیمپ لگوائیں گے اور ان سے اپنے مرضی کے فیصلے کرائیں گے۔یہ ترمیمی بل اتنی عجلت میں کیوں لایا گیا، 7 ترامیم لارہے ہیں ہمیں میٹنگ سے پہلے مسودہ بھی نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج فائنانس کمیٹی اجلاس میں تین وفاقی وزراءآگئے یہ وزراءاپنی کسی ایک قائمہ کمیٹی میں آجائیں تو بڑی بات ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت پر آئی ایم ایف کا بہت زیادہ دباﺅ ہے اسی لئے انہوں نے دہشتگرد بجٹ دیا ہے اور یہ بجٹ پاکستانی عوام پر دراصل ڈرون کا حملہ ہے۔

قبل ازیں قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرنے کہا کہ اجلاس سے پہلے 7 ترامیم ہم سے ڈسکس ہو جاتیں تو کتنا اچھا ہوتا، ان ترامیم سے پہلے ان اداروں کے میٹرکس دیکھنا ضروری تھے۔قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کا اجلاس سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر توانائی اویس لغاری بھی شریک ہوئے۔

قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کے ترمیمی بل پر غور کیا گیا۔رہنماءپی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ انڈسٹری میں کیا ہو رہا ہے باہر کی انڈسٹریز کیا کر رہی ہیں۔ آپ یہ ترامیم پاس بھی کر لیں گے لیکن ہم اس کا حصہ نہیں ہونگے۔تحریک انصاف نے ایس او ایز ایکٹ میں ترامیم کی مخالفت کی تو کمیٹی میں وزیر قانون اور عمر ایوب میں بحث و مباحثہ بھی ہوا تاہم قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی نے ایس او ایز ایکٹ ترمیمی بل پاس کرلیا۔