یو اے ای ویزہ ایمنسٹی سکیم، ٹائپنگ سینٹرز نے فیسوں میں کمی کردی

سکیم سے فائڈہ اٹھانے کے خواہشمندوں کو ضروری دستاویزات ہمراہ لانے کی تاکید کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی منگل 3 ستمبر 2024 12:32

یو اے ای ویزہ ایمنسٹی سکیم، ٹائپنگ سینٹرز نے فیسوں میں کمی کردی
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 ستمبر 2024ء ) متحدہ عرب امارات میں ٹائپنگ سینٹرز نے ویزہ ایمنسٹی سکیم سے فائڈہ اٹھانے کے خواہشمندوں کو ضروری دستاویزات ہمراہ لانے کی تاکید کردی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق وفاقی اتھارٹی برائے شناخت اور شہریت کے قرب و جوار میں واقع کچھ ٹائپنگ مراکز پر ایسے لوگوں کا بہت زیادہ رش دیکھا جا رہا ہے جو 1 ستمبر 2024ء کو متحدہ عرب امارات میں شروع کی گئی ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، کچھ ٹائپنگ مراکز نے مزید درخواست دہندگان کو راغب کرنے اور ان کی سہولت کے لیے فیسوں میں کمی بھی کی ہے، تاہم ٹائپنگ سینٹرز کے ایجنٹ ایمنسٹی کے متلاشیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پاس تمام ضروری دستاویزات موجود ہیں کیوں کہ بہت سے درخواست دہندگان اپنی درخواستوں پر کارروائی کے لیے نامکمل کاغذات لے کر آرہے ہیں۔

(جاری ہے)

الرحمٰنیہ میں شناخت اور شہریت کے وفاقی اتھارٹی کے مخالف سمت میں توی سجیہ کے علاقے میں واقع ایک ٹائپسٹ نے کہا کہ "بہت سارے ایمنسٹی درخواست دہندگان آؤٹ پاس اور اپنی حیثیت کو قانونی بنانے کے لیے آ رہے ہیں لیکن بہت سے لوگوں کے پاس اس کے لیے درکار کاغذات نہیں ہوتے، وہ لوگ جو اپنی حیثیت کو باقاعدہ بنانا چاہتے ہیں اور ملک میں رہنا چاہتے ہیں انہیں اس کمپنی سے ویزہ لانے کی ضرورت ہے جو انہیں ملازمت کی پیشکش کر رہی ہے جب کہ صرف ایک آؤٹ پاس کے خواہشمند درخواست دہندگان کو پاسپورٹ، تصویر اور اپنے میعاد ختم ہونے والے ویزہ کی ایک کاپی ساتھ لانے کی ضرورت ہے"۔

بتایا گیا ہے کہ معافی کے متلاشی ایسے افراد جن کو کسی کمپنی نے نوکری کی پیشکش کی لیکن انہیں مفرور قرار دیا گیا اور ان کے ویزے منسوخ نہیں کیے گئے، انہیں پہلے اپنا ویزہ منسوخ کرانا ہوگا اور نئی پیشکش اور منظوری لینا ہوگی، اس کے بعد وہ آؤٹ پاس کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اور پھر ملک سے باہر نکلے بغیر اسٹیٹس کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ نئے ایمپلائمنٹ ویزہ کے لیے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔

بتایا جارہا ہے کہ بہت سے لوگ جو شناخت اور شہریت کے لیے براہ راست وفاقی اتھارٹی کے پاس گئے انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ پہلے دستاویزات کے لیے ٹائپنگ سینٹر جائیں اور پھر اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے اتھارٹی کے پاس آئیں، اس کے بعد سے درجنوں عام معافی کے متلاشی اپنی حیثیت کو باقاعدہ بنانے کے لیے ٹائپنگ مراکز کے باہر قطار میں کھڑے نظر آرہے ہیں، جن میں سے کچھ اپنے لیے آؤٹ پاس حاصل کرنے کے لیے آئے اور کچھ کو کمپنیوں نے نوکریوں کی پیشکش کی ہے، وہ خود کو قانونی حیثیت دینا چاہتے ہیں اور متحدہ عرب امارات میں رہنا اور کام کرنا جاری رکھنا چاہتے ہیں۔