لبنان جنگ بندی: گھروں کو لوٹنے والوں کے لیے وسائل کی اپیل

یو این ہفتہ 30 نومبر 2024 05:00

لبنان جنگ بندی: گھروں کو لوٹنے والوں کے لیے وسائل کی اپیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 نومبر 2024ء) پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے لبنان میں جنگ سے متاثرہ لوگوں کے لیے امدادی وسائل کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ امن معاہدے سے لاکھوں لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے جن کی زندگیاں 13 سالہ کشیدگی میں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

لبنان اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے بعد شام سے 15 ہزار لوگ لبنان واپس آ چکے ہیں۔

'یو این ایچ سی آر' ان لوگوں کو سرحد پر ضروری مدد مہیا کر رہا ہے۔ لوگ ماسانا کے سرحدی راستے سے بھی واپس ہو رہے ہیں جہاں گزشتہ مہینے اسرائیل کی بمباری سے بہت بڑا گڑھا پڑ گیا تھا۔

Tweet URL

ادارہ پناہ گاہوں میں مقیم لوگوں کو گرم کپڑے، کمبل اور دیگر امدادی سامان مہیا کر رہا ہے، تاہم اس کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مزید کوششیں اور وسائل درکار ہیں۔

(جاری ہے)

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کی جنگ کے نتیجے میں لبنان کے نو لاکھ سے زیادہ لوگوں نے اندرون ملک نقل مکانی کی۔ ان کے علاوہ تقریباً پانچ لاکھ لوگ پناہ کے لیے شام چلے گئے تھے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بتایا ہے کہ اس نے جنگ کے باعث بے گھر ہونے والے ہزاروں بچوں کو نفسیاتی مدد پہنچائی ہے۔

تاہم، بچوں کی تعلیم اور صحت بحال کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مزید تعاون کی ضرورت ہے۔

تحفظ کی ترجیحی ضرورت

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کے ترجمان جیریمی لارنس نے تنازع کے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کریں اور اسی کے مطابق اپنے تنازعات طے کریں۔ اس وقت جنگ سے متاثرہ لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے اور ان کی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں میں انسانی حقوق کو مدنظر رکھنا ہو گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ لبنان میں بہت سے لوگوں کے پاس اب نہ تو گھر ہیں اور نہ ہی انہیں ہسپتالوں، سکولوں، عبادت گاہوں جیسی سہولت دستیاب ہے۔ ان حالات میں کمزور لوگوں کا تحفظ یقینی بنانا ترجیح ہونی چاہیے۔

ترجمان نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک کی بات کو دہراتے ہوئے لبنان کے سیاسی کرداروں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو بھلا کر لوگوں کی بہتری کے لیے یکجہتی سے کام لیں۔ سرحد کے دونوں جانب لوگوں کو محفوظ انداز میں اپنے گھرں کو واپسی کے قابل ہونا چاہیے۔