بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد ،ان کے 28 ساتھیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

منگل 15 اپریل 2025 17:00

بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ  واجد ،ان کے  28  ساتھیوں ..
ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کے 28 ساتھیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق ڈھاکہ میٹروپولیٹن سیشن جج ذاکر حسین غالب نے انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی) کی طرف سے دارالحکومت کے پورباچل علاقے میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں پر دائر بدعنوانی کے دو مقدمات پر سابق وزیر اعظم ، ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے اور 27 دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔

پہلے کیس میں شیخ حسینہ سمیت 12 افراد اور ہاؤسنگ اور پبلک ورکس کی وزارت اور راجدھانی اُنائین کرتاریپکھا (راجوک) کے کئی عہدیداروں کے نام ہیں۔ دوسرا مقدمہ، جو سجیب واجد جوئی کے خلاف درج کیا گیا ہے ،میں 17 ملزمان شامل ہیں، جن میں ان کی والدہ شیخ حسینہ اور انہی اداروں کے مزید اہلکار شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اے سی سی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر امین الاسلام نے عدالتی حکم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کی رپورٹ جمع کرانے کے لیے 28 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

مقدمہ کے مطابق وزیر اعظم کے طور پر کام کرتے ہوئے، شیخ حسینہ نے اپنے سرکاری حلف نامے میں اپنی، اپنے بچوں، بہن اور خاندان کے دیگر افراد کی ملکیتی جائیدادوں کے بارے میں معلومات چھپا کر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ ڈھاکہ میں پہلے سے ہی رہائش گاہیں ہونے کے باوجود انہوں نے ہاؤسنگ منسٹری اور راجوک کے حکام کو غیر قانونی طور پر ایک انتہائی قیمتی پلاٹ پرباچل میں ڈپلومیٹک زون کے سیکٹر 27 میں روڈ 203 پر پلاٹ 9 اپنے نام پر حاصل کیا۔

یہ الزامات پینل کوڈ 1860 اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ 1947 کی دفعات کے تحت آتے ہیں۔ واضح رہے کہ 10 اپریل کو اسی عدالت نے شیخ حسینہ، ان کی بیٹی صائمہ ویز پُتول اور 16 دیگر کے خلاف پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں مبینہ بدعنوانی کے الزام میں ایک اور مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔13 اپریل کو، شیخ حسینہ، ان کی بہن شیخ ریحانہ، ریحانہ کے بیٹے رضوان مجیب صدیق بوبی، بیٹی ٹیولپ رضوانہ صدیق اور عظمیٰ صدیق سمیت 53 افراد کے خلاف تین اضافی مقدمات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے، جن پر مبینہ طور پر راجوک سے 30 کٹھہ کا پلاٹ حاصل کرنے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :