عالمی حدت کے باعث انٹارکٹیکا میں ایمپیرر پینگوئن کی آبادی ایک چوتھائی تک کم ہو گئی ہے ،محقیقین

بدھ 11 جون 2025 12:27

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2025ء) محقیقین نے کہا ہے کہ انٹارکٹیکا میں ایمپیرر پینگوئن کی آبادی تقریباً ایک چوتھائی تک کم ہو گئی ہے کیونکہ عالمی حدت ان کے برفانی مسکن کو بدل رہی ہے۔ اردو نیوز کے مطابق برطانوی انٹارکٹک سروے (بی اے ایس ) کے پیٹر فریٹ ویل کی قیادت میں کی گئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ یہ کمی پہلے کے اندازوں سے کہیں زیادہ شدید ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے ماحولیاتی تبدیلی اور تیزی سے گرتی ہوئی آبادی کی ایک افسوسناک تصویر ہے، یہ سب ہماری توقعات سے بھی تیز ہو رہا ہے لیکن ابھی دیر نہیں ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس تحقیق میں16 کالونیوں کی نگرانی کی گئی، جو دنیا بھر میں موجود شاہی پینگوئن کی کل آبادی کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنتی ہیں۔

(جاری ہے)

گلوبل وارمنگ یا عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے قطب جنوبی یا انٹارکٹیکا کی برف پگھل رہی ہے جس سے ایمپیرر پینگوئن کی بقا خطرے میں پڑ رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایمپرر پینگوئن اپنی بقا اور یک پختہ سردی سے بچنے اور بیرونی حملہ آوروں سے محفوظ رہنے کے لیے یہ اکثر اکٹھے مل کر زندگی گزارتے ہیں ۔ ایمپیرر پینگوئن کے بچوں کی پیدائش اور پرورش سمندر پر تیرتے برف کے بڑے ٹکڑوں پر ہوتی ہے جسے فاسٹ آئس کہا جاتا ہے۔ یہ ٹکڑے زمین یا برف کے بڑے حصے سے مکمل طور پر علیحدہ نہیں ہوتے بلکہ ان کا کچھ حصہ ان سے جڑا ہوتا ہے۔

پیدائش سے موت تک ایمپیرر پینگوئن اپنی زندگی برف کے اوپر یا اس کے اردگرد گزارتے ہیں۔ دنیا میں پائی جانے والی پینگوئن کی کل 18 اقسام میں ایمپیرر پینگوئن سب سے بڑے ہیں۔ ان کا شمار دنیا میں پائے جانے والے سب سے بڑے پرندوں میں ہوتا ہے۔ ان کی قامت کم و بیش 120 سینٹی میٹر اور وزن 40 کلوگرام کے لگ بھگ ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :