مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے فائدے کیلئے ایک بین الاقوامی عوامی پراڈکٹ بننا چاہئے،چینی وزیر اعظم لی چھیانگ

اتوار 27 جولائی 2025 16:40

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2025ء) چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ اس وقت مصنوعی ذہانت کی عالمی ترقی تیز ہو رہی ہے اور اس شعبے میں جدت طرازی اجتماعی کامیابیوں کا رجحان ظاہر کر رہی ہے ، لارج لینگویج ماڈلز، ملٹی ماڈل اے آئی اور ہیومنائیڈ روبوٹس کے شعبے تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں جس سے مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی کو زیادہ موثر اور مضبوط ذہانت کی سمت میں فروغ مل رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شنگھائی میں منعقدہ عالمی مصنوعی ذہانت اور عالمی گورننس پر اعلیٰ سطحی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔ چینی میڈیا کے مطابق لی چھیانگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات اور چیلنجز نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترقی اور سلامتی کے درمیان توازن کیسے تلاش کیا جائے، اس حوالےسے فوری طور پر مزید اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

لی چھیانگ نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کس طرح تبدیل ہوتی ہے ، اسے انسانیت کے تحت استعمال اور کنٹرول کیا جانا چاہئے اور اچھائی اور اشتراک کی سمت میں ترقی کرنی چاہئے۔ مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے فائدے کے لئے ایک بین الاقوامی عوامی پراڈکٹ بننا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :