
پہلی بارسوشل میڈیا انفلوئنسرز سب سے زیادہ ناقابلِ اعتماد پیشہ قرار
انفلوئنسرز کی آن لائن زندگی حقیقت سے مختلف ہوتی ہے اور یہی بناوٹی طرزِ عمل ان کے اعتماد کو متاثر کرتا ہے،سروے
منگل 16 ستمبر 2025 14:42
(جاری ہے)
یو اے ای میں ہونے والے تازہ ترین ورسٹ ریپیوٹیشن سروے نے حیران کن انکشاف کیا ہے۔
پہلی بار سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو ملک کا سب سے زیادہ غیر معتبر یا ناقابلِ اعتماد پیشہ قرار دیا گیا ہے۔ یہ تبدیلی نہ صرف عوامی سوچ میں بڑی شفٹ کو ظاہر کرتی ہے بلکہ مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے مستقبل پر بھی گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔سروے کے مطابق اکیس فیصد شرکا نے کہا کہ انفلوئنسرز بدترین ساکھ والے ہیں، جب کہ انیس فیصد نے کال سینٹرز اور ٹیلی مارکیٹرز کو، تیرہ فیصد نے کریڈٹ کارڈ کمپنیوں کو، گیارہ فیصد نے ریکروٹمنٹ فرمز کو اور آٹھ فیصد نے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کو ناقابلِ اعتماد پیشوں میں شامل کیا۔ماہرین کے مطابق یہ اعتماد میں کمی اس وجہ سے آئی ہے کہ انفلوئنسرز اکثر اشتہارات کے حقائق کو چھپا کر پیش کرتے ہیں، شفافیت سے کام نہیں لیتے اور کبھی کبھار ایسا مشورہ دیتے ہیں جو صارفین کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ خاص طور پر مالیاتی مشورے دینے والے انفلوئنسرز یا فن فلوئنسرز پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔خود انفلوئنسرز بھی اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں۔ شامی نژاد کینیڈین لانا قعطی، جو دس برس سے اس فیلڈ میں ہیں اور پچاس ہزار سے زائد فالوورز رکھتی ہیں، کہتی ہیں کہ معیار گرنے کی وجہ یہ ہے کہ بہت سے نئے لوگ صرف تیز پیسہ کمانے یا تحفے لینے کے لیے انفلوئنسر بنتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے اصول بنا رکھے ہیں اور ایسی مصنوعات کی پروموشن سے فورا انکار کر دیتی ہیں جن پر وہ خود یقین نہ رکھتی ہوں، خاص طور پر جعلی ڈائیٹ مصنوعات یا ایسی اشیا جو بچوں کے لیے غیر محفوظ ہوں۔عام صارفین کی رائے بھی کچھ ایسی ہی ہے۔ یو اے ای کے شہری ہاجر حسن کے مطابق انفلوئنسرز کی آن لائن زندگی حقیقت سے مختلف ہوتی ہے اور یہی بناوٹی طرزِ عمل ان کے اعتماد کو متاثر کرتا ہے۔یہ سروے اس بات کا ثبوت ہے کہ صارفین اب زیادہ باشعور ہو رہے ہیں اور صرف انہی انفلوئنسرز پر بھروسہ کرتے ہیں جو شفافیت اور سچائی سے بات کریں۔دوسری جانب حکومت نے بھی حالیہ برسوں میں ریگولیشنز متعارف کروائے ہیں تاکہ صارفین کو دھوکہ دہی سے بچایا جا سکے۔ واضح ہے کہ مستقبل میں اس صنعت کے لیے کامیابی صرف اسی وقت ممکن ہو گی جب اعتماد کی بحالی کے لیے حقیقی اقدامات کیے جائیں گے۔یہ رجحان براہِ راست یو اے ای کی مارکیٹنگ اور برانڈنگ کی دنیا پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ اب برانڈز کو زیادہ محتاط ہونا ہوگا کہ وہ کن انفلوئنسرز کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں۔ صرف وہی افراد کامیاب ہو سکیں گے جو اپنی کمیونٹی کے ساتھ سچا تعلق رکھتے ہوں اور ان کا مواد تحقیق اور ذاتی تجربے پر مبنی ہو۔ مستقبل قریب میں مارکیٹنگ کے لیے سب سے قیمتی سرمایہ اعتماد ہی ہوگا۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا ہے
-
آپ کے ہاتھ میں موبائل فون ہے تو آپ اسرائیل کا ایک ٹکڑا پکڑے ہوئے ہیں‘ نیتن یاہو
-
نیتن یاہو نے ٹرمپ کو دوحہ پر حملہ کرنے سے 50 منٹ پہلے آگاہ کیا تھا‘ امریکی میڈیا کا انکشاف
-
آسٹریلیا کا سوشل میڈیا پر کم عمر افراد کے لیے نیا قانون نافذ ،16 سال سے کم عمر پر پابندی
-
صدر ٹرمپ کے حامی چارلی کرک کو قتل کرنے سے پہلے مبینہ ملزم نے ایک پیغام بجھوایا.ڈائریکٹرایف بی آئی
-
ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار
-
میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کا اعلان، ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط
-
گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
-
نیتن یاہو نے دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے ٹرمپ کو آگاہ کردیا تھا، امریکی میڈیا کا انکشاف
-
میچ ہوسکتا ہے تو یاتری پاکستان کیوں نہیں جاسکتے وزیراعلی بھارتی پنجاب
-
متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
-
غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں اسرائیلی یورو خرچ کرنیکا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.