آزاد کشمیر میں ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد مسلم لیگ ن میں بغاوت کا خدشہ ،پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار،پی ٹی آئی کی پوزیشن مستحکم ہونے کے امکانات بڑھ گئے

ہفتہ 28 مئی 2016 09:51

ا سلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 مئی۔2016ء ) آزاد کشمیر میں ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد مسلم لیگ ن میں بغاوت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ، مسلم لیگ ن میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے پی ٹی آئی کی پوزیشن مستحکم ہونے کے امکانات بڑھ گئے ،نظریاتی کارکنوں کے بجائے روائتی سیاست دانوں کو ٹکٹ دینے کی صورت میں مہاجرین کے حلقہ جات سے نظریاتی اور بااثر افراد نے جماعت چھوڑنے کی ٹھان لی ہے جبکہ ٹکٹوں کا اعلان ہوتے ہی مناسب امیدورار کو ٹکٹ جاری نہ ہونے پر جماعت کو خیر آباد کہہ دیں گے۔

ذرائع کے مطابق مہاجرین کے حلقہ جات سے نظریاتی اور بااثر کارکنوں نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے سامنے اپنا موقف رکھ دیا۔نظریاتی کارکنوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ساری زندگی جماعت کے لئے قربانیاں ہم دیں اور آج جب صلہ کا وقت آیا تو پرانے پنچھی نیا لبا س اوڑ کر میدان میں آگئے۔

(جاری ہے)

چوہدری شجاعت کی ٹیم چوہدری اسماعیل، راجہ صدیق، شوکت شاہ اور اکبرابراہیم نے نذر نیاز کے عوض ٹکٹ کے لئے لابنگ شروع کی ہے۔

دنیا جانتی ہے کہ ان رہنماؤں نے 2006 میں جب میاں نواز شریف جلا وطن تھے تو آزاد کشمیر اسمبلی کے لئے چوہدری شجاعت کے ہاتھوں ٹکٹ لیئے اور کامیاب ہوئے اور یہ لوگ پرویز مشرف کی ٹیم تھے آج ن لیگ کو کیا مجبوری ہے کہ ان لوگوں کو ٹکٹ دے۔ ٹکٹ اْن لوگوں کا حق ہے جو 1999 ء سے آج تک ن لیگ کے پرچم کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہیں۔ اگر آج نظریاتی کارکنوں کو نظر انداز کیا گیا تو کارکن بھی قیادت کو کرارا جواب دیں گے اور متبادل کے طور پر تحریک انصاف کا ساتھ دیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق لیگی کارکنان نے واضح اشارہ دیا کہ اگر مہاجرین کے ٹکٹوں میں نا انصافی ہوئی تو 2013 ء میں جسطرح راولپنڈی ڈویڑن اور دوسری جگہوں کو تحریک انصاف کے ہاتھوں عبرت ناک شکست ہوئی اس طرح کی تاریخ دوہرائی جائے۔ قیادت سوچ سمجھ کر مقامی ایم این ایز اور ایم پی ایزکو اعتماد میں لیکر فیصلہ کریں۔