ترکی کے مذہبی امور کے محکمے نے ایک ہزار سے زیادہ ملازمین برطرف کر دئیے

بدھ 27 جولائی 2016 10:24

استنبول( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جولائی۔2016ء )ترکی کے مذہبی امور کے محکمے نے ایک ہزار ایک سو بارہ ملازمین کو باغیوں کا حامی ہونے کے شْبے میں برطرف کر دیا ہے۔ انقرہ میں اس محکمے کے مطابق ان ملازمین میں مبلغین کے ساتھ ساتھ قرآن پڑھانے والے اساتذہ بھی شامل ہیں۔ ترک حکومت کے خیال میں حالیہ ناکام بغاوت کے پیچھے معروف مبلغ فتح اللہ گولن کا ہاتھ تھا۔

(جاری ہے)

صدر رجب طیب ایردوآن کا موقف ہے کہ اس بغاوت کو گولن کے حامیوں کے ایک نیٹ ورک کی پشت پناہی حاصل تھی۔ امریکا میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے گولن ان الزامات کی تردید کر رہے ہیں۔ تقریباً دو ہفتے پہلے کی ناکام بغاوت کے بعد سے اب تک فوج اور سول سروس کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں میں بھی کام کرنے والے ساٹھ ہزار سے زیادہ افراد کو برطرف، معطل یا گرفتار کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :