چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی زیرصدارت تعلیمی اصلاحات سے متعلق اجلاس

وفاقی محتسب طاہر شہباز، سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، وفاقی سیکرٹریز، وزارت کیڈ اور وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، تمام صوبائی اور گلگت بلتستان و آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹریز تعلیم کی شرکت

پیر 16 اپریل 2018 22:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 16 اپریل 2018ء)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے تعلیمی اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔ یہ اجلاس پیر کو سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہوا جس میں وفاقی محتسب طاہر شہباز، سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، وفاقی سیکرٹریز، وزارت کیڈ اور وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت، تمام صوبائی اور گلگت بلتستان و آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹریز تعلیم نے شرکت کی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے اجلاس کے شرکاء کو آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت تعلیم ہر شہری کے بنیادی حق سے متعلق اپنے نکتہ نظر اور وژن کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی ملک کی اقتصادی ترقی کا اہم جزو ہے، ریاستی اداروں کی جانب سے تعلیم پر مناسب توجہ دیئے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا، تعلیم کے بارے میں پالیسیاں بنانا عدالت کا کام نہیں ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ ہر شہری کا بنیادی حق ہونے کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حکومت اپنے فرائض پورے کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ملک میں تعلیم کا معیار بہتر بنانے کے سلسلہ میں کم سے کم مدت میں ٹی او آرز کے مسودہ کی تیاری کیلئے وفاقی محتسب طاہر شہباز کی سربراہی میں کمیٹی کیلئے نام طلب کئے۔

انہوں نے تمام چیف سیکرٹریز اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت کی کہ کمیٹی کا کام مکمل ہونے تک اس میں شامل سیکرٹریز و افسران کا تبادلہ نہ کیا جائے۔ اجلاس کے شرکاء نے وفاقی اور صوبائی سطح پر تعلیم کی صورتحال، سرکاری سکولوں میں طلباء کو دی جانے والی سہولیات اور انہیں درپیش مسائل و مشکلات کے بارے میں بریفنگ بھی دی۔