ہمیں کسی یکجہتی اور کسی کی سپورٹ کی ضرورت نہیں ،ہمارے ادارے کو سیاسی نہ بنایا جائے ‘ چیف جسٹس پاکستان

ہم آزاد انہ کام کررہے ہیں او رکریں گے ،بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ریلیف فراہم کرینگے‘ جسٹس میاں ثاقب نثار

جمعہ 20 اپریل 2018 23:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 20 اپریل 2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ آج کل سپریم کورٹ کے ساتھ یکجہتی کا رحجان ہے ،ہمیں کسی یکجہتی اور کسی کی سپورٹ کی ضرورت نہیں ،ہمارے ادارے کو سیاسی نہ بنایا جائے ،ہم آزاد انہ کام کررہے ہیں او رکریں گے ،بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ریلیف فراہم کریں گے ،بنیادی حقوق کی فراہمی سے متعلق میرے فیصلے موجود ہیں ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے لاہورہائیکور ٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقدہ عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس آصف سعید کھوسہ ، جسٹس عظمت سعید شیخ ، جسٹس اعجاز الاحسن ،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد یاور علی ، جسٹس محمد انور الحق ، جسٹس مامون الرشید ، جسٹس محمد قاسم خان ، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی ، جسٹس علی باقر نجفی ، جسٹس عاطر محمود ، جسٹس طارق افتخار ،وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کامران مرتضی ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر پیر کلیم احمد خورشید اور لاہور ہائی کورٹ کے عہدیداران سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہاکہ یہ عمارت اور بار میرے لئے اجنبی نہیں ہے ، چاہتاہوں اپنے کردار اور قول سے اس بار کے لئے جو کرسکوں وہ کروں ۔ انہوںنے کہاکہ بار اور بنچ نے ایک ماں کی کوکھ سے جنم لیا ہے ، بار اوربنچ اکٹھے پیدا ہوئے ہیں ،دونوںجڑواں بھائی ہیں ۔بار اور بنچ کی یکجہتی بہت ضروری ہے ،بار ہمیشہ اپنے ججز کی محافظ رہی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ہمیشہ سے انسانی حقوق کی پاسداری کی بات کی ہے ، قانون کے مطابق فیصلے ججز کی اولین ذمہ داری ہے ۔انہوںنے کہاکہ کسی کو بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ آج کل سپریم کورٹ کے ساتھ یکجہتی کا رجحان ہے ، ہمارے ادارے کو سیاسی نہ بنایا جائے ۔عدلیہ ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہیں ہم آزادنہ کام کرہے ہیں ۔اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد یاور علی نے بھی خطاب کیا ۔