Apne Munh Mian Mithu - Article No. 2789

اپنے منہ میاں مٹھو - تحریر نمبر 2789
اپنی بے وقوفی کی بات سن کر بھاگ نکلا
پیر 16 جون 2025
عنایہ کو پرندوں اور جانوروں سے بہت پیار تھا۔ایک دن وہ ایک درخت کے سائے میں بیٹھ کر کتاب پڑھنے میں مصروف تھی کہ ایک کوا آیا اور اس کے گھر کی دیوار پر بیٹھ گیا۔کوے نے اسے اپنی سریلی آواز میں ”کاں، کاں“ کہہ کر سلام کیا۔عنایہ نے اس کی طرف دیکھا، لیکن پھر اپنی کتاب میں مصروف ہو گئی کہ اچانک ایسا ہوا کہ اسے یقین نہیں آیا وہ کوا اس سے پوچھ رہا تھا کہ وہ کیا پڑھ رہی ہے۔
پہلے تو وہ حیران ہوئی اور اپنے ارد گرد دیکھنے لگی کہ شاید اس کے بہن بھائی میں سے کوئی اس کے ساتھ مذاق کر رہا ہو، لیکن وہاں کوے اور عنایہ کے علاوہ کوئی نہیں تھا۔
”میں ٹھیک ہوں تم کیسے ہو؟“ اس نے سرگوشی کے انداز میں کہا۔
”میں بھی ٹھیک ہوں۔
(جاری ہے)
تمہیں تو معلوم ہے کہ مجھے اچھے اور مزے دار کھانے کی تلاش رہتی ہے۔“
”ہاں ہاں“ عنایہ نے اس کی بات میں ہاں ملائی۔
”ہاں تو بس اسی لئے نکلا ہوں اور سورج کی روشنی بھی لے رہا ہوں۔تم بھی دھوپ میں بیٹھو۔اس سے تمہیں وٹامن ڈی ملے گا۔“
”تم تو بڑے ہوشیار ہو۔“ عنایہ نے کوے سے کہا۔
”کاں! کاں!“ کوا ہنسا:”ہم اپنی ذہانت اور قابلیت کی وجہ سے ہی تو مشہور ہیں۔“
عنایہ نے اس کے بعد اس سے اس کے گھر کا پوچھا۔
کوا بولا:”گھر؟ ہم زمین کے کسی بھی حصے میں رہ لیتے ہیں۔“
عنایہ چاہتی تھی کہ وہ اور کوا ایک دوسرے کے دوست بن جائیں۔اس نے کوے سے پوچھا:”کیا ہم دوست بن سکتے ہیں؟“
”کیوں نہیں بالکل بن سکتے ہیں، لیکن ایک شرط پر۔“
”وہ کیا؟“ عنایہ نے کوے سے پھر سوال کیا۔
”وہ یہ کہ تم مجھے کھانے کو کچھ دیا کرو، میں روز یہاں آؤں گا، مگر مجھے پنجرے میں بند نہ کرنا۔ہم پرندوں کو بھی آزادی کا حق ہے۔سوچو اگر تمہیں کوئی پنجرے میں قید کر لے تو تم کیا کرو گی؟“
”میں سمجھ سکتی ہوں۔اسی لئے تم انسانوں کو دیکھ کر شور کیوں مچاتے ہو کہ کہیں ہم تم کو قید نہ کر لیں۔“ عنایہ نے کوے سے ہمدردی کرتے ہوئے کہا۔
”ہم سے ہمدردی کا شکریہ عنایہ! پہلے جب ہم کسی کی دیوار پر بیٹھتے تھے تو لوگ کہتے تھے کہ اب کوئی مہمان ضرور آئے گا اور خوش ہوتے تھے۔ہم بہت ذہین ہیں اور ہماری نظر تیز ہوتی ہے، اس لئے بہت دور تک دیکھ سکتے ہیں۔“
”معذرت چاہتے ہوئے ایک بات پوچھنی ہے۔کیا یہ سچ ہے کہ کوئل اپنے انڈے تمہارے گھونسلے میں رکھ دیتی ہے اور تم لوگ اتنے بے وقوف ہوتے ہو کہ اپنے اور اس کے انڈوں میں فرق بھی محسوس نہیں کر پاتے ہو۔“
یہ سننا تھا کہ کوا وہاں سے بھاگ نکلا، کیونکہ کوا اپنے منہ میاں مٹھو بن رہا تھا، اپنی بے وقوفی کی بات سن کر بھاگ نکلا۔
Browse More Funny Stories

منشی منقی نے شیر مارا
Munshi Munaqqa Ne Sher Mara

تین دوست
3 Dost

ملا جی کے کارنامے
Mulla Jee K Karname

قصہ جرمنی کے ایک جیل خانے کا
Qissa Germany Ke Aik Jail Khane Ka

دل چسپ سفر
Dil Chasp Safar

دہشت زدہ
Dehshat Zada
Urdu Jokes
ایک صاحب نے اپنے بٹیے
aik sahib ne apne bete
انتخابات
intikhabat
ماسٹر صاحب
master sahab
پانچ تاریخ
paanch tareekh
سائیکل
cycle
جعفرعمران سے
Jaffer Imran se
Urdu Paheliyan
لیٹی لیٹی گھر تک آئے
leti leti ghar tak aye
جیسا تو ہے وہ بھی ویسی
jaisa tu hai wo bhi wesi
شب بھر وہ پانی میں نہائے
shab bhar woh pani me nahaye
سر ہے چمٹا منہ نوکیلا
sar hi chimta munh nokeela
کوئی ہڈی اور نا بال
koi haddi or na baal
گونج گرج جیسے طوفان
gounj garaj jesy toufan