Ahmad Ka Kutab Khana - Article No. 2337

Ahmad Ka Kutab Khana

احمد کا کتب خانہ - تحریر نمبر 2337

احمد نے جب اپنے دوستوں کو بلایا اور اپنی کتابیں دکھائی تو ان کو یہ سب بہت اچھا لگا اور بہت شوق سے کتابیں پڑھیں

بدھ 24 اگست 2022

حدیقہ حبیب،کراچی
احمد بہت ذہین اور سمجھ دار بچہ تھا اور اس کو کتابیں پڑھنے کا بہت شوق تھا۔اگر کہیں کوئی کتاب رکھی ہوتی تو اسے فوراً اُٹھا کر پڑھنے لگتا،لیکن اپنی اسکول کی تعلیم کی وجہ سے وہ غیر نصابی کتابیں پڑھ نہیں پاتا تھا۔حال ہی میں احمد کے ابو نے ایک گھر خریدا۔وہ گھر بہت بڑا اور شاندار تھا۔جب وہ نئے گھر میں منتقل ہو رہے تھے تو دادا جان نے بھی اپنی پرانی چیزوں میں سے ایک صندوق نکالا۔
احمد نے پوچھا:”دادا جان!اس صندوق میں کیا ہے؟“
دادا جان نے کہا:”اس میں میری کتابیں ہیں،مجھے کتابیں پڑھنے کا بہت شوق تھا،لیکن اب نظر کی کمزوری کی وجہ سے مجھے کتابیں پڑھنے میں بہت پریشانی ہوتی ہے۔کوئی ان کتابوں کو پڑھتا بھی نہیں ہے،اس لئے میں یہ کتابیں ردی میں دے دوں گا یا کسی قدر داں کو عطیہ کر دوں گا۔

(جاری ہے)


احمد نے کہا:”دادا جان آپ مجھے یہ صندوق کھول کے دکھائیں،مجھے یہ کتابیں پڑھنی ہیں۔


دادا نے جب صندوق کھولا تو اس میں اسلامی کتابیں،ڈراؤنی،مزاحیہ کہانیاں،سفر نامے،معلوماتی کتابیں،مشہور شخصیات پر لکھی گئی کتابیں،ناول اور ہاں بہت سارے ہمدرد نونہال اور لغات بھی موجود تھیں۔یہ سب دیکھ کر احمد کو بہت اچھا لگا اور اس نے کہا:”دادا جان!کیا میں یہ ساری کتابیں لے سکتا ہوں؟“
دادا نے کہا:”ہاں بھئی کیوں نہیں۔

جب وہ نئے گھر گئے تو احمد نے اپنے ابو سے کہا:”میں ایک کمرے کو مطالعے کے لئے مخصوص کرنا چاہتا ہوں۔دادا کی اتنی ساری اور اتنی اچھی کتابیں ہیں اور میرے پاس بھی بہت سی کتابیں ہیں۔ہم اپنے ایک کمرے کو دارالمطالعہ بنا لیتے ہیں۔“
ابو کو احمد کی یہ بات بہت اچھی لگی اور انھوں نے ایک کمرے میں بہت سی الماریاں لگا دیں اور ان میں کتابیں رکھ دیں اور کچھ سوفے رکھ دیے اور میز لگا کر اس پر ایک کمپیوٹر بھی رکھ دیا۔
احمد کے شوق کو دیکھتے ہوئے ابو اکثر بازار سے نئی کتابیں احمد کے لئے خرید لیتے۔احمد نے جب اپنے دوستوں کو بلایا اور اپنی کتابیں دکھائی تو ان کو یہ سب بہت اچھا لگا اور بہت شوق سے کتابیں پڑھیں۔اکثر امی ابو بھی یہاں آ کر کتابیں پڑھتے اور احمد دادا کو کتابیں پڑھ کر سناتا اور احمد کے دوست ہر روز کتابیں پڑھنے آتے۔احمد ہر مہینے اپنے جیب خرچ سے ایک کتاب خریدتا ہے اور اس طرح احمد کے کتب خانے میں مزید کتابوں کا اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

Browse More Moral Stories