Chanbeli Begum - Article No. 1280

Chanbeli Begum

چنبیلی بیگم - تحریر نمبر 1280

یہ سب باتیں چنبیلی بیگم کو اُداس کررہی تھیں ۔کبھی وہ بھی ایک ہری بھری چنبیلی کی بیل تھی ۔بچے باغ میں کھیلنے آتے ۔ایک لڑکی کبھی کبھی چنبیلی بیگم کو پانی بھی دیتی تھی ۔

منگل 22 جنوری 2019

غزالہ احمد امام
آج چنبیلی بیگم کو اپنا گزرا ہو ا زمانہ یاد آرہا تھا ۔وہ سبز شاخیں ،ہرے بھرے پتے ،خوشبو بکھیرتے پھول،تتلیوں کا ایک شاخ سے دوسری شاخ پر گھومنا ،تتلیوں کی دل کشی دیکھ کر لوگوں کا ان کی تعریف کرنا ،
یہ سب باتیں چنبیلی بیگم کو اُداس کررہی تھیں ۔کبھی وہ بھی ایک ہری بھری چنبیلی کی بیل تھی ۔بچے باغ میں کھیلنے آتے ۔

ایک لڑکی کبھی کبھی چنبیلی بیگم کو پانی بھی دیتی تھی ۔
مینا کے گھر کے برابر میں ایک چھوٹا سا باغ تھا ،جواب اُجڑ چکا تھا ۔مینا کھیلتے کھیلتے چنبیلی بیگم کی طرف چلی گئی ۔چنبیلی بیگم کو اُداس دیکھ کر پوچھا:”ارے ! سبزے کے بجائے خشک شاخیں ،یہ کیا؟“
چنبیلی بیگم نے کم زور آواز میں کہا:”کوئی پانی ڈالے تو میں دوبارہ تروتازہ ہو سکتی ہوں ۔

(جاری ہے)


”کیا مطلب ؟“مینا نے ایک پَر منھ کے قریب لاکر کہا۔
چنبیلی بیگم نے اسے پوری کہانی سنا ڈالی ۔”کبھی میں بھی ایک خوب صورت پھول ،پتوں سے لدی ،ہری بھری بیل تھی ۔یہاں بھی ایک مالی تھا۔لوگ میری خوشبو کی تعریف کرتے تھے ،لڑکیاں میرے پھولوں کے گجرے بنایا کرتی تھیں ،ہوا کے جھونکوں سے میں خوب لہلہاتی تھی ۔مالی کے چلے جانے کے بعد کسی نہ میرا خیال نہ کیا۔
شریر بچوں نے بے دردی سے میری شاخیں توڑیں اور اردگرد کوڑا ڈالنا شروع کردیا۔“
چنبیلی بیگم نے آنسو بہاتے ہوئے مزید کہا:”انسان خدا کی نعمتوں کی قدر نہیں کرتا۔
سبزہ اور ہر یالی انسان کے لیے ایک نعمت ہے ۔ان ہی پودوں اور درختوں سے اِنسان کو سانس لینے میں مدد ملتی ہے ۔سب لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ درخت اپنے اندر نقصان دہ گیسیں مثلاً امونیا ،نائٹروجن ،
کاربن ڈائی اوکسائیڈ کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ،جس سے ماحولیاتی آلودگی کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔

درخت انھیں دھوپ کی تیزی سے بچاتے ہیں ۔ہم سے ہی موسم کا پتا چلتا ہے کہ خزاں ،بہار،گرمی اور سردی کا موسم آرہا ہے ۔قدت نے ہمارے اندر انسانوں کے علاج کے فائدے بھی رکھے ہیں ۔
پرندوں کو ہم آشیانہ بنانے کی سہولت دیتے ہیں ،ہمارے ہی دم سے دنیا خوب صورت لگتی ہے ۔“
مینا کو یہ سن کر بہت افسوس ہوا۔وہ اُڑتی ہوئی تالا ب تک گئی ،جہاں ایک چھوٹی سی پلاسٹک کی تھیلی نظر آئی ۔
اس نے تھیلی چونچ میں پکڑی اور پانی سے بھر کر چنبیلی بیگم کی جڑوں میں ڈال دی ۔پھر تمام سہیلیوں کو بلایا اور انھیں پودوں اور درختوں کی اہمیت بتائی۔
سب نے مینا کا ساتھ دیا اور سب نے روز پانی دینے کا عزم کیا۔وہ ہر روز چنبیلی بیگم کو پانی دیتیں اور وہ مزے سے پانی جذب کرکے سب کا شکریہ ادا کرتی ۔
قدر ت بھی مہربان ہوئی اور خوب بارش برسی چند ہی دنوں میں باغ کی صورت بدل گئی ۔خوب صورت چڑیاں ،طوطے ،کوئل سب باغ میں چہچہانے لگے ۔کچھ ہی دنوں میں چنبیلی بیگم کلیوں اور ہرے بھرے پتوں سے لد گئی۔

Browse More Moral Stories