Gulehri - Article No. 1655

Gulehri

گلہری - تحریر نمبر 1655

ننھا سا پھُر تیلا جانور

بدھ 5 فروری 2020

محمد فرحان اشرف
گلہری،کترنے والے جانوروں کے خاندان کا رکن ہے۔یہ ایسے جانور ہوتے ہیں جو اپنی خوراک کتر کتر کر کھاتے ہیں ۔مارموٹ ،پریری ڈاگ،چپ منک اور خود گلہری اس خاندان کے مشہوررکن ہیں۔ مارموٹ پہاری علاقے میں پائی جانے والی بڑی گلہری ہے۔یہ گڑھوں اور غاروں میں اپنا گھر بناتی ہے اور شدید سردی کا موسم سو کر گزارتی ہے۔
یہ عام طور پر سرخ یا بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔پریری ڈاگ براعظم شمالی امریکا کے گھاس کے میدانوں میں پائی جاتی ہے۔یہ زمین میں سرنگیں بنا کر رہتی ہے۔اس کا جسم موٹے چوہے کے برابر ہوتا ہے۔یہ عام طور پر ہلکے سرخ،سلیٹی یا سفید رنگ کی ہوتی ہے۔
چپ منک شمالی امریکا کے جنگلوں میں پائی جاتی ہے۔یہ درختوں کے نیچے لمبی لمبی سرنگیں بنا کر رہتی ہے۔

(جاری ہے)

اس کا جسم چھوٹا اور گال پھولے ہوئے ہوتے ہیں۔یہ اپنے گالوں میں خوراک ذخیرہ کرتی ہے۔ دنیا میں گلہریوں کی250 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔اس جانور کو تین گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ درختوں پر رہنے والی،زمینی اور اُڑنے والی گلہریاں۔درختوں پر رہنے والی گلہریاں دنیا میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہیں۔یہ زیادہ وقت درختوں پر رہتی ہیں۔کھانے کی تلاش میں زمین پر آتی ہیں۔
درختوں یا بڑی بڑی شاخوں میں گھر بنا کررہتی ہیں۔اس کی مشہور اقسام سکیورس،سرخ اور لومڑ گلہری ہیں۔
زمینی گلہریاں زمین میں سرنگ بنا کر رہتی ہیں۔یہ اپنے پچھلے پیروں پر کھڑی ہوجاتی ہیں۔چپ منک، مارموٹ اور پریری ڈاگ زمینی گلہریاں ہیں۔اُڑن گلہریوں کے پچھلے پیروں کے درمیان جھلی ہوتی ہے۔ یہ ایک درخت سے دوسرے درخت تک لمبی چھلانگ لگاتی ہیں۔
ہوا میں اُڑتے ہوئے اپنی دُم کی مدد سے توازن قائم رکھتی ہیں۔اس کی 44ذیلی اقسام بھی ہیں۔یہ سائبیریا کے علاوہ بحیرہ بالٹک سے بحرا لکاہل تک کے جزائر میں پائی جاتی ہیں۔
گلہری کا جسم پتلا،دُم گھنی اور آنکھیں بڑی ہوتی ہیں۔اس کی دُم ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگ لگاتے ہوئے پیرا شوٹ کا کام دیتی ہے۔یہ اپنی دُم سے جگہ صاف کرنے اور تیز دھوپ میں سر پر سایہ کرنے کا کام بھی لیتی ہے۔
اس جانور کی دُم کے بالوں سے بہترین قسم کے برش تیار کیے جاتے ہیں،جن سے مصور تصویریں بناتے ہیں۔اس جانور کا شمار ان جانوروں میں ہوتاہے،جو اپنی دُم سے بہت کام لیتے ہیں۔اس کی کھال نرم اور ملائم ہوتی ہے۔اس کی چند اقسام میں کھال کافی موٹی ہوتی ہے۔اس کا رنگ اقسام کے لحاظ سے مختلف ہو سکتاہے۔ہمارے ہاں پائی جانے والی گلہری کا رنگ سلیٹی ہوتاہے۔
اس کے جسم کی لمبائی دُم سمیت 13انچ سے لے کر تین فیٹ تک ہوتی ہے۔اس کے ہر پاؤں میں چھوٹی چھوٹی چار سے پانچ انگلیاں ہوتی ہیں۔اس کی اگلی ٹانگیں چھوٹی ہوتی ہیں اور ایک انگوٹھا نما اُبھار بھی اگلے پیروں پر ہوتاہے ۔اس کے پاؤں کے نیچے نرم تلوے ہوتے ہیں۔
اس کے دانت بہت مضبوط اور تیز ہوتے ہیں۔اگلے دو دانت بڑے ہوتے ہیں۔یہ اپنے اگلے دانتوں سے خوراک کترنے اور توڑنے کا کام لیتی ہے۔
خوراک پیسنے والے دانت اس کے منہ کے اندر ہوتے ہیں۔یہ اپنے دانتوں کو لکڑی کے ساتھ رگڑ کر تیز کرتی رہتی ہے۔ گلہریاں درختوں پر بڑی تیزی کے ساتھ چڑھتی ،اُترتی ہیں۔بجلی کی طرح تیزی سے ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگ لگاتی ہیں۔درخت پر گلہریوں کو کوئی شکار نہیں کر سکتا۔جہاں پر در خت کثرت سے ہوں،وہاں پر گلہریاں پائی جاتی ہیں۔گلہریاں سوائے انٹار کٹکا اور آسٹریلیا کے ہر جگہ پائی جاتی ہیں۔
یہ بہت پیاری اور پھر تیلی ہوتی ہیں اور انسانوں سے جلد مانوس ہو جاتی ہے۔یہ ہر وقت دوڑتی پھرتی ہے،صرف اُس وقت بیٹھتی ہے،جب کچھ کھاپی رہی ہو۔اسے درختوں کا چوہا بھی کہا جاتاہے۔
گلہری بہار کے موسم میں دو سے پانچ تک بچے دیتی ہے۔پیدائش کے وقت ان بچوں کے جسم پر کھال نہیں ہوتی اور یہ اندھے بھی ہوتے ہیں۔دو تین ہفتوں کے اندر اندر یہ چلنے پھرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
گلہری کے دشمن ،کتا ،بلی ،عقاب اور لومڑی وغیرہ ہیں۔یہ ان
دشمنوں سے ہر وقت چوکنا رہتی ہے۔زمین پر رہنے والی گلہریاں گروہ کی شکل میں رہتی ہیں۔ایک گلہری ان کی گروپ لیڈر ہوتی ہے،جو چاروں جانب نگاہ رکھتی ہے۔خطرہ محسوس ہوتے ہیں وہ تیز سیٹی نما آواز منہ سے نکالتی ہے،سب گلہریاں خبر دار ہو کر بھاگ جاتی ہیں۔ درختوں پر رہنے والی گلہریاں خشک پھل اور پھول کھاتی ہیں۔
ان کی کچھ اقسام پرندوں کے انڈے اور بچے بھی کھا لیتی ہیں۔ان کی پسندیدہ خوراک درختوں کی چھال ہے۔زمینی گلہریاں خشک پھل،پھول ،درختوں کی چھال،پودوں کی جڑیں اور کیڑے مکوڑے کھاتی ہیں۔اُڑن گلہریاں بھی یہی خوراک کھاتی ہیں۔زمین اور درختوں پر رہنے والی گلہریاں گرمیوں کے موسم میں خوراک جمع کرکے زمین کے اندر یا پرانے درختوں کی کھوؤں میں محفوظ کر دیتی ہیں۔
سردی کے موسم میں خوراک دستیاب نہ ہونے کی صورت میں گلہریاں محفوظ کی ہوئی خوراک کھاتی ہیں۔گلہریاں کمزور یاد داشت کی مالک ہوتی ہیں۔اس لئے اکثر خوراک محفوظ کرکے بھول جاتی ہیں،لیکن ان کے سونگھنے کی حس تیز ہوتی ہے،جس سے یہ اپنی محفوظ کی ہوئی خوراک تلاش کر لیتی ہیں۔
”راٹو فا“دنیا میں پائی جانے والی سب سے بڑی گلہری ہے۔یہ بھارت اور نیپال کے جنگلات میں پائی جاتی ہے۔
اس کا جسم تین فیٹ تک لمبا ہوتاہے۔بیس سے چالیس فیٹ تک ہوا میں چھلانگ لگا سکتی ہے،جب کہ دنیا کی سب سے چھوٹی گلہری افریقی بونی ہے۔یہ گیبون، استوائی گنی اور کانگو میں پائی جاتی ہے۔اس کا جسم 70ملی میٹر لمبا ہوتاہے۔پاکستان میں بھی ایک گلہری دیہات میں عام پائی جاتی ہے۔یہ انڈین پام کہلاتی ہے۔اس کی جسامت چوہے جتنی ہوتی ہے۔اس کی دُم چھوٹی اور گھنی ہوتی ہے۔
اس کی کھال کا رنگ پشت پر بھورا ہوتا ہے ،جس پر تین سفید پٹیاں نمایاں نظر آتی ہیں۔اس کے پیٹ کی کھال سفید ہوتی ہے۔کان چھوٹے اور تین کونوں والے ہوتے ہیں۔یہ خطرے کے وقت چپ چپ کی آواز نکالتی ہے۔گلہریاں کمزور یاد داشت کی مالک ہوتی ہیں۔اس لئے اکثر خوراک محفوظ کرکے بھول جاتی ہیں۔کاش!ہم نے گلہری سے نیکی کرکے بھول جانے کی صفت ہی لے لی ہوتی۔

Browse More Moral Stories