Inaam - Article No. 1736
انعام - تحریر نمبر 1736
اس تھیلے میں پیسے ہیں جو تمہارا انعام ہے
جمعرات 4 جون 2020
ہماء بلوچ
پرانے زمانے کی بات ہے کہ ایک بادشاہ تھا جو اپنی رعایا پر بڑا مہربان تھا۔ اس نے 100کلو میٹر لمبی سڑک تعمیر کرنے کا حکم دیا۔ جب سڑک تعمیر ہو گئی اور اس کے افتتاح کا وقت آیا تو اس نے اپنے تین وزیروں سے کہا کہ ایک بار پوری سڑک کا جائزہ لے کر آؤں تا کہ پتہ چل سکے کہ کہیں کوئی نقص تو باقی نہیں رہ گیا؟ تینوں وزیر چلے گئے ۔شام میں پہلا وزیر واپس آیا اور کہنے لگا بادشاہ سلامت پوری سڑک بہت شاندار بنی ہے ۔مگر سڑک پر ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک کی خوبصورتی کو چار چاند لگ جائیں گے ۔
دوسرا وزیر آیا تو اس نے بھی بالکل یہی احوال سنایا کہ سڑک پر ایک جگہ کچر ہے اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک پر انگلی اٹھانے کی گنجائش باقی نہیں رہے گی ۔
تیسرا وزیر آیا تو وہ بہت تھکا ہوا نظر آیا اور پسینے سے اس کے کپڑے گیلے ہو رہے تھے اور اس کے ہاتھ میں ایک تھیلا بھی تھا۔ بادشاہ کو اس نے بتایا کہ بادشاہ سلامت سڑک تو بہت عالیشان بنی ہے مگر سڑک پر مجھے ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا جس کی وجہ سے سڑک کی خوبصورتی ماند پڑ گئی تھی ۔میں نے اس کو صاف کر دیا ہے ۔اب سڑک کی خوبصورتی کو چار چاند لگ گئے ہیں۔
اور وہاں یہ ایک تھیلا بھی تھا شاید کوئی بھول گیا ہو گا۔ بادشاہ یہ سن کر مسکرایا اور کہا ۔یہ کچرا میں نے رکھوایا تھا اور یہ تھیلا بھی ۔اس تھیلے میں پیسے ہیں جو تمہارا انعام ہے اور پھر بادشاہ نے بلند آواز میں کہا۔
دعوے تو سب کرتے ہیں اور خامیاں بھی سب نکالتے ہیں ۔چاہتے سب ہیں کہ سب کچھ اچھا ہو جائے مگر عملدر آمد کوئی نہیں کرتا۔ ہم اگر چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں سب اچھا ہو تو ہمیں خود کو بدلنا ہو گا۔ اور اپنے وطن کو روشن پاکستان بنانے کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
پرانے زمانے کی بات ہے کہ ایک بادشاہ تھا جو اپنی رعایا پر بڑا مہربان تھا۔ اس نے 100کلو میٹر لمبی سڑک تعمیر کرنے کا حکم دیا۔ جب سڑک تعمیر ہو گئی اور اس کے افتتاح کا وقت آیا تو اس نے اپنے تین وزیروں سے کہا کہ ایک بار پوری سڑک کا جائزہ لے کر آؤں تا کہ پتہ چل سکے کہ کہیں کوئی نقص تو باقی نہیں رہ گیا؟ تینوں وزیر چلے گئے ۔شام میں پہلا وزیر واپس آیا اور کہنے لگا بادشاہ سلامت پوری سڑک بہت شاندار بنی ہے ۔مگر سڑک پر ایک جگہ کچرا پڑا نظر آیا اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک کی خوبصورتی کو چار چاند لگ جائیں گے ۔
دوسرا وزیر آیا تو اس نے بھی بالکل یہی احوال سنایا کہ سڑک پر ایک جگہ کچر ہے اگر وہ اٹھا لیا جائے تو سڑک پر انگلی اٹھانے کی گنجائش باقی نہیں رہے گی ۔
(جاری ہے)
اور وہاں یہ ایک تھیلا بھی تھا شاید کوئی بھول گیا ہو گا۔ بادشاہ یہ سن کر مسکرایا اور کہا ۔یہ کچرا میں نے رکھوایا تھا اور یہ تھیلا بھی ۔اس تھیلے میں پیسے ہیں جو تمہارا انعام ہے اور پھر بادشاہ نے بلند آواز میں کہا۔
دعوے تو سب کرتے ہیں اور خامیاں بھی سب نکالتے ہیں ۔چاہتے سب ہیں کہ سب کچھ اچھا ہو جائے مگر عملدر آمد کوئی نہیں کرتا۔ ہم اگر چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں سب اچھا ہو تو ہمیں خود کو بدلنا ہو گا۔ اور اپنے وطن کو روشن پاکستان بنانے کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
Browse More Moral Stories
بلاعنوان انعامی کہانی
Bilaunwan Inaami Kahani
بارہ پیٹھے تیرہ لاگی
12 Paithay 13 Laagi
بلی کا بچہ
Billi Ka Bacha
سبق
Sabaq
ایک نیک دل پری
Ek Naik Dil Pari
تیرھویں کرسی
Tairhvin Kursi
Urdu Jokes
ایک شخص اپنے دوست سے
Aik shakhs apne dost se
دیہاتی
dehati
مشہور ڈرامہ نگار
Mashhoor drama nigar
دو بچے
do bache
پورے سال کا ریٹ
pooray saal ka rate
مہمان
Mehman
Urdu Paheliyan
جب بھی وہ میدان میں آئے
jab bhi wo medan me ae
جس کے پاؤں کے نیچے آئے
jis k paon ke neeche ae
کہہ دیں اس کو آتا جاتا
keh dena usko aata jata
مفت کسی کا ہاتھ نہ آیا
muft kisi ke hath na aaya
بن کھانے کی چیز کو کھایا
bin khane ki cheez ko khaya
سینہ چھلنی رنگت گوری
seena chalni rangat gori
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos