Tum Kon Ho - Article No. 905

تم کون ہو؟ - تحریر نمبر 905
ایک بار راجا بھوج اور اس کے وزیراعظم ماگھ جنگل میں شکار کھیلنے گئے۔ شکار کھیلتے کھیلتے جنگل میں دونوں بھٹک گئے۔ بھٹکتے ہوئے وہ چلے جارہے تھے کہ جنگل کے اندر انھیں ایک جھونپڑی دکھائی دی ۔ اس گھنے جنگل میں ایک جھونپڑی دیکھ کر ان دونوں کی ڈھارس بند ھ گئی
پیر 21 مارچ 2016
راجا نے بڑھیا سے پوچھا:” ماں! یہ راستا کہا جائے گا؟“
بڑھیانے کہا:” یہ راستا تو یہیں رہے گا۔ اس کے اوپر چلنے ولا ہی آگے یا پیچھے کہیں جائے گا۔ لیکن تم کون ہو؟“
”ہم تو مسافر ہیں۔“اس بار وزیر اعظم ماگھ بولے۔
(جاری ہے)
” مسافر تو دو ہی ہیں ایک سورج دوسرا چاند۔ تم کون ہو۔“ بڑھیا نے تسلی سے پوچھا۔
”ماں ! ہم تو مہمان ہیں۔
” مہمان تو دو ہی ہیں۔ ایک دولت اور دوسری جوانی تم کون ہو؟“ بڑھیا نے پھر ایک سوال داغ دیا۔
اس بار دونوں ہی بڑھیا کا سوال سن کر حیرت زدہ رہ گئے۔ تھوڑی دیر توقف کے بعد دونوں نے ایک ساتھ کہاکہ:” ہم تو ایک دوسرے کے کام آنے والے لوگ ہیں۔ “
” دوسروں کے کام آنے والے تو دو ہی ہیں ایک عورت اور دوسری زمین ۔تم کیسے ایک دوسرے کے کام آتے ہوتم کون ہو؟“ اس بار بڑھیا مسکراتے ہوئے بولی۔
” ارے مائی! ہم دونوں تو سادھو ہیں۔“ اب کی راجا بھوج نے جھلاتے ہوئے کہا تو وزیر اعظم ماگھ نے ان کا ہاتھ دبایا اور اشارے سے کہا کہ غصہ مت کرو۔
بڑھیا نے جب راجا کو اس طرح جھلاتے ہوئے دیکھا تو اسے بڑا لطف محسوس ہوا۔ اس نے پھرکہنا شروع کیا کہ:” سادھو تو دو ہی ہیں ایک سچائی اور دوسرے بہادری۔ تم کون ہو؟“
ماگھ وزیر نے کہا:” بوڑھی ماں! ہم پردیسی ہیں؟“
یہ سن کر بڑھیا کی مسکراہٹ میں اضافہ ہوا اور اس نے کہا: ” پردیسی دو ہی ہوتے ہیں ایک جان اور دوسرے درخت کے پتے۔ تم کون ہو؟“
اب راجا بھوج اور وزیر اعظم ماگھ کو بڑھیا کی باتیں سن کر جھلاہٹ نہیں ہوئی بل کہ ان کو بڑھیا کی حاضر جوابی بہت پسند آئی۔ اس کے بعد راجااور وزیر اعظم اور بڑھیا کے درمیان اور بھی ایسے کئی سوال و جواب ہوئے۔ آخر میں راجا بھوج اور وزیر اعظم ماگھ نے ہار مان لی اور کہاکہ :” مائی! یہ اس ملک کے راجا اور میں ان کا وزیر ہوں۔ ہم دونوں شکار کھیلتے ہوئے راستا بھٹک گئے ہیں ہم کو محل واپس جانا ہے۔ “ بڑھیا یہ سن کر بہت خوش ہوئی اس نے دونوں کو دودھ پلایا اور خوب آو بھگت کی۔ اور انھیں راستا سمجھانے لگی تو راجا بھوج نے کہا کہ تم بھی ہمارے ساتھ محل چلو گی اور آج سے ہماری کابینہ کی مشیرخاص رہوگی۔ اس طرح بڑھیا کی رہ نمائی میں راجا بھوج اور ویراعظم ماگھ گھنے جنگل سے اپنے محل واپس لوٹے۔
Browse More Mutafariq Mazameen

ماں کو میرے آنے کی خبر کیسے ہو جاتی ہے
Maan Ko Mere Aane Ki Khabar Kiase Ho Jati Hai

سیدھا راستہ
Seedha Rasta

کون سا مشن؟
Kon Sa Mission

غربت کے شکار نونہال
Gurbat Ke Shikaar Nonihal

نیا تعلیمی سال ، ایک نئے عزم کیساتھ
Naya Taleemi Sal Nay Azam K Sath

کنکر منتر
Kankar Mantar
Urdu Jokes
کلاس میں دو لڑکے
classe mein do larke
بیوی شوہر سے
biwi shohar se
مالک نوکر سے
Malik nokar se
مولوی صاحب
Molvi sahib
کان کٹا
Kaan Kata
شاعر
Shayar
Urdu Paheliyan
جس کے پاؤں کے نیچے آئے
jis k paon ke neeche ae
جب بھی وہ میدان میں آئے
jab bhi wo medan me ae
دیکھا ایک ایسا دربار
dekha ek aisa darbar
اوروں کے قبضے میں ہے
auro ke qabzy me hai
بند آنکھوں نے جو دکھلایا
band ankhon ne jo dikhlaya
جو بھی اس پر آنکھ جمائے
jo bhi us par aankh jamaye