مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ کا سندھ زرعی یونیورسٹی کا مشاہداتی دورہ

منگل 14 مئی 2024 16:21

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2024ء) جی سی یونیورسٹی حیدرآباد کے شعبہ باٹنی اور صادق ڈگری کالج ٹنڈو الہ یار کے طلباء اور اساتذہ نے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کا مشاہداتی دورہ کیا اور یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات، تجربہ گاہوں، لیبارٹریز اور مختلف پودوں کی اقسام اور زرعی طریقوں سمیت مختلف ڈگری پروگرامز کے متعلق معلومات حاصل کی۔

اس ضمن میں ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر، ڈین فیکلٹی آف کراپ پروڈکشن اور دیگر فیکلٹی ممبران ڈاکٹر شاہنواز مری، ڈاکٹر شبانہ میمن، ڈاکٹر تنویر فتاح ابڑو اور دیگر نے آنے والے طلباء کو مختلف شعبوں کا دورہ کرایا، اور انہیں یونیورسٹی میں جاری ڈگری پروگرامز کی اہمیت اور سکوپ، ایگری پرینیورشپ کے مواقع، دستیاب سکالرشپس، اور تعلیمی سہولیات کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں، جس سے طلباء نے بڑی دلچسپی ظاہر کی۔

(جاری ہے)

طلباء کو یونیورسٹی کے کئی اہم شعبے جیسے زراعت، لائیو سٹاک، ایگریکلچرل انجینئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، جی آئی ایس، ماحولیات و توانائی، آبپاشی، کراپ سائنسز، پولٹری، فشریز، اینیمل پراڈکٹ ٹیکنالوجیز اور سوشل سائنسز سمیت مختلف شعبوں سمیت جدید زرعی طریقوں اور تحقیق کے حوالے اہم معلومات فراہم کی گئی۔ڈین ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر نے ایسے تعلیمی دوروں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عملی سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا ڈاکٹر راجپر نے کہا کہ زرعی تعلیم سے نوجوانوں کیلئے شاندار مواقع موجود ہیں۔

صادق ڈگری کالج ٹنڈوالہیار کے طلباء نے باغبانی اور فصلوں بارے تکنیکی معلومات حاصل کرنے کے لیے یونیورسٹی کے ماڈل ہارٹیکلچر گارڈن کا دورہ کیا، یونیورسٹی کے ماہرین نے انہیں پودوں کی شناخت اور کاشتکاری کے طریقوں اور مختلف پھلوں کی اقسام کے حوالے سے انہیں معلومات فراہم کی۔اس موقع پر یونیورسٹی اور کالج سے آئے ہوئے اساتذہ اور طلبہ نے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی یونیورسٹی کی تعریف کی اور کہا کہ تعلیمی اداروں کے طلبہ کیلئے مشاہداتی دوروں سے اداروں کے درمیاں بین الشعبہ جاتی تعاون کو فروغ ملے گا، جبکہ انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی کے ڈگری پروگرامز اور جدید تدریسی نظام کو ملکی ترقی میں اہمیت کا حامل قرار دیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں