سندھ حکومت کیجانب سے مویشیوں کے علاج کے لیے سینکڑوں نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے ساتھ 120 ڈسپنسریوں کی مرمت کی جائیگی، صوبائی وزیرلائیو سٹاک

جمعرات 16 مئی 2024 19:10

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے لائیو سٹاک و فشریز سید نجمی عالم نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کیجانب سے مویشیوں کے علاج کے لیے سینکڑوں نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے ساتھ 120 ڈسپنسریوں کی مرمت کی جائیگی تاکہ اینیمل ہسپتالوں کو فعال بنا کر جانوروں کی موروثی نسلوں کو محوظ کیا جاسکے، جبکہ پسماندہ علاقوں میں بچوں کی غذائیت کے لیے 3 لاکھ مرغیاں مفت تقسیم کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کی اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز فیکلٹی کے پولٹری ڈیپارٹمنٹ میں سندھ حکومت کے پولٹری پروڈکشن کے تعاون سے قائم کردہ ایویان کلینک اور پوسٹ گریجویٹ ریسرچ لیبارٹری کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کی نایاب ریڈ سندھی گائے، کنڈھی بھینس اور کاموری بکری سمیت نایاب جانوروں کی نسل کی بقا اور نشوونما کے لیے مصنوعی حمل کی ٹیکنالوجی کو مزید موثر بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ برازیل ہماری ریڈ سندھی گائے لے گیا اور اس کی جینیاتی تبدیلی سے 25 کلو دودھ حاصل کر رہا ہے ہمیں بھی اس طرف سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کے غریب لوگوں کی معاشی بہتری، لائیو اسٹاک کی ترقی اور اسے منافع بخش بنانے کے لیے دس سالہ منصوبہ بنا رہے ہیں جس سے جانوروں اور پرندوں کی بیماریوں کے علاج کی سہولت میسر ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں ہم سندھ کے پسماندہ علاقوں میں غریب لوگوں کے بچوں کی غذائیت کو بہتر بنانے کے لیے 3 لاکھ مرغیاں تقسیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی، سندھ کے لائیو اسٹاک، پولٹری اور فشریز شعبوں کو تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کر رہی ہے جبکہ نوجوان گریجو یٹس کی تربیت اور پروفیشنل اسکلز کے لیے ہمارے ڈیپارٹمنٹ کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، اس سے قبل صوبائی مشیر نے لیبارٹری کے افتتاح کے بعد یونیورسٹی کے مختلف شعبوں اور جانوروں کی افزائش کے مراکز کا دورہ کیا اور وہاں جاری ٹریننگ کا بھی جائزہ لیا۔

اس موقع پر سندھ زرعی یونیورسٹی کے طلباء نے ان سےملاقات کی اور لائیواسٹاک ڈیپارٹمنٹ میں وٹرینری گریجوئیٹس کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے اور ہائوس جاب کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر فیکلٹی ڈین ڈاکٹر سید غیاث الدین شاہ راشدی، ڈاکٹر ناصر راجپوت اور دیگر بھی موجود تھے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں