ایف آئی اے کے اینٹی گریٹیڈ بارڈر منیجمنٹ سسٹم کیلئے کمپوٹرز کی خریداری میں پانچ کروڑ روپے کی خورد برد کا انکشاف

منگل 17 جولائی 2018 22:21

ایف آئی اے کے اینٹی گریٹیڈ بارڈر منیجمنٹ سسٹم کیلئے کمپوٹرز کی خریداری میں پانچ کروڑ روپے کی خورد برد کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جولائی2018ء) وفاقی تحقیقاتی ادارے کے زیر انتظام اینٹی گریٹیڈ بارڈر منیجمنٹ سسٹم کیئے پرانے کمیوٹرز خرید کر ادارے کو کم از کم پانچ کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا‘ ایف آئی اے کے سینئر ذرائع کے مطابق اینٹی گریٹیڈ بارڈر منیجمنٹ سسٹم کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر عیاث انور نے لگ بھگ پانچ کروڑ روپے کے کمپیوٹرز سافٹ ویئرز اور دوسرے آلات خریدے جو کہ انتہائی پرانے ہیں اور نئی ٹیکنالوجی کے نظام میں ان کی جگہ کہیں بھی نہیں ہے مصدقہ ذرائع نے بتایا کہ جب امیگریشن ڈیپارٹمنٹ نئے ائیرپورٹ پر شفٹ ہوا تو اس وقت ڈپٹی ڈائریکٹر آئی بی ایم ایس غیاث انور اور ان کی ٹیم نے نے آئی بی ایم ایس ڈیپارٹمنٹ کیلئے جو کمپیوٹرز سافٹ ویئرز اور دوسری انفارمیشن ٹیکنالوجی کے آلات خریدے تھے وہ انتہائی پرانے تھے اور موجودہ سسٹم میں کہیں بھی نہیں لگائے جاسکتے تھے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ ائیرپورٹ آپریشنل ہونے کیلئے جب غیاث انور اپنی ٹیم کے ہمراہ کمپیوٹرز کی تنصیب کیلئے ائیرپورٹ گئے تو سول ایوی ایشن نے بے انتہا اعتراض کیا کہ ان تمام کمپیوٹرز کو واپس کیا اور حیرت سے سوالات اٹھائے کہ یہ ایک مجرمانہ غفلت ہے کہ اتنی بڑی خریدی گئی ہے جبکہ یہ تمام کمپیوٹرز اور دوسرے آلات آج سے کم از کم دس سال پہلے ناکارہ ہوچکے ہیں ۔

جبکہ حیرت کی بات ہے کہ غیاث انور نے خریدے گئے آلات اور کمپیوٹرز واپس کرنے کی کوشش کی لیکن فرم نے واپس لینے سے صاف صاف انکار کردیا اس سارے معاملے کا جب ڈی جی ایف آئی اے جناب بشیر میمن کو پتہ چلا تو انہوں نے اس وقت کے ڈائریکٹر آئی بی ایم ایس احمد مکرم کو ذمہ داری سونپی کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں لیکن تاحال احمد مکرم ایک شوکاز نوٹس ہی جاری کرپائے ہیں جبکہ غیاث انور نے ابھی تک شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا اس سارے معاملے پر بات کرنے کیلئے جب ہم نے ڈپٹی ڈائریکٹر آئی جی ایم ایس غیاث انور سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ آئی بی ایم ایس کے پروکیورمنٹ میں کسی بھی قسم کی کوئی بے قاعدگی نہیں کی گئی جبکہ تمام سسٹمز اور سافٹ ویئر جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہیں اور نئے ائیرپورٹ پر تعیناتی کیلئے جس طرح کی بھی پروکیورمنٹ کی گئی تھی وہ باقاعدہ طور پر قانون اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تھی اور جو کچھ بھی خریدا گیا وہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور اس وقت کامیابی کے ساتھ نئے ائیرپورٹ پر کام کررہا ہے۔

اس حوالے سے جب ہم نے ڈائریکٹر آئی بی ایم ایس احمد مکرم صاحب سے بات کی تو انہوں نے صرف اتنا ہی کہا کہ آپ کی خبر کسی حد تک درست ہے لیکن میں فی الوقت اس معاملے پر مزید بات نہیں کر سکتا۔ جبکہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے موبائل پر بار بار بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی جواب نہ مل سکا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں