سرکاری اداروں اور دفاتر پرسائبرحملے کا خدشہ،سیکورٹی ہائی الرٹ ایڈوائزری جاری

سائبر کرائم مہم سے متعلق ایڈوائزری نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی ٹیم کی جانب سے جاری کی گئی ہے، اعلیٰ اداروں کو سائبر مہم سے لاحق خطرات کو کم کرنے کیلئے متعدد حفاظتی اقدامات کی سفارش کی گئی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 22 مئی 2024 14:18

سرکاری اداروں اور دفاتر پرسائبرحملے کا خدشہ،سیکورٹی ہائی الرٹ ایڈوائزری جاری
اسلا م آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 مئی 2024 ) سرکاری اداروں اور دفاتر کو نشانہ بنانے کی اطلاعات پرسیکورٹی ہائی الرٹ کرنے کی ایڈوائزری جاری کردی گئی، سائبر کرائم مہم سے متعلق ایڈوائزری نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی ٹیم کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈوائزری میں اعلیٰ اداروں کو سائبر مہم سے لاحق خطرات کو کم کرنے کیلئے متعدد حفاظتی اقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔

جاری ایڈوائزری میں حکومتی اداروں، وزارتوںاور تمام ڈویژنز کو محتاط رہنے کا الرٹ جاری کیا گیا ہے اور سائبر خطرات سے تحفظ کیلئے ضروری حفاظتی اقدامات کو نافذ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔اعلیٰ دفاتر میں حفاظتی اقدامات کیلئے ای میل سیکیورٹی میں اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ سرکاری دستاویزات کی ہینڈلنگ کو محفوظ بنانے کا کہا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جاری ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ سائبر مہم سسٹم میں داخل ہوکر فشنگ کے ذریعے حساس ڈیٹا چوری کرسکتی ہے اورہیکنگ کیلئے مختلف حربوں، تکنیکوں کے ساتھ فشنگ پی ڈی ایف دستاویز میں یو آر ایل کلک شامل ہے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے الگ کرکے این سی سی آئی اے کے نام سے نئی ایجنسی بنائی تھی۔ ملک بھر میں سوشل میڈیا اور ایپس سے متعلق تمام معاملات این سی سی آئی اے دیکھے گی، ملک بھر میں زونل آفیسز اور تھانے بنائے جائیں گے۔

ڈی جی کو آئی جی کے اختیارات استعمال کریں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے الگ کرکے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی بنادی تھی۔ نئی اتھارٹی بنانے کا باقاعدہ آرڈیننس بھی جاری کیا گیاتھا۔ سائبر کرائمز کی روک تھام کیلئے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے ) کے نام اسے ایک الگ اتھارٹی بنا ئی گئی تھی۔

نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا اپنا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا جائے گا، این سی سی آئی اے کے ملک بھر میں ایف آئی اے طرز پر زونل آفس بنائے جائیں گے، سائبر کرائم سے متعلق تمام مقدمات کا اندراج اور پراسکیوشن این سی سی آئی اے خود کرے گی۔ این سی سی آئی اے کے اپنے تھانے ہوں گے اور افسران کو سائبر کرائمز سے متعلق خصوصی تربیت دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں