منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کردار ادا کریں، کاشف انور

منگل 14 مئی 2024 22:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2024ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام منشیات کی لت اور منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ترجمان کے مطابق سیمینار کی صدارت لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کی جبکہ اس موقع پر کمانڈر اینٹی نارکوٹکس فورس بریگیڈیئر سکندر حیات چوہدری، علی مرتضی، سی ای او برج بحالی مرکز ابوالحسن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے زین العابدین اور لاہور چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی رکن فریحہ یونس نے بھی خطاب کیا۔

لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ اس سیمینار کا مقصد سرکاری اور نجی اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے معاشرے کو منشیات سے پاک کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا منشیات کو کنٹرول اور اس کے مکمل خاتمے کے لیے اقدامات کرنے میں کلیدی کردار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں بطور تاجربرادری منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور عام لوگوں میں آگاہی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

کاشف انور نے کہا کہ والدین کی دیکھ بھال اور توجہ نہ ہونے سے کوئی فیملی ممبر سماج دشمن عناصر اور نشے کی طرف راغب ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو آگے آنا ہوگا، بچوں پر نظر رکھنا ہوگی اور ان کے سماجی میل جول پر خصوصی توجہ دینا ہوگی تاکہ وہ معاشرتی برائیوں کے شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص منشیات کا عادی ہو جائے تو ماہر نفسیات یا ڈاکٹر سے علاج کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ہم سب کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ہمارے نوجوان منشیات کے عادی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر آئس کے بارے میں سنتے تھے لیکن اب سکول کے بچے بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں جس کا تدارک کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس بہت اہم محکمہ ہے جس کا کام ان نیٹ ورکس کا سراغ لگانا ہے جن کے ذریعے معاشرے میں مختلف شکلوں میں منشیات سپلائی کی جاتی ہیں اور مجرموں کو گرفتار کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح دہشت گردی کے خاتمے کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے اسی طرح ڈرگ مافیاز کے لیے بھی کوئی رعایت نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ڈرگ مافیاز کے سہولت کار ہیں، انہیں قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ معاشرے سے اس لعنت کا مکمل خاتمہ ہو سکے۔بریگیڈیئر سکندر حیات چوہدری نے کہا کہ اے این ایف منشیات کو پکڑنے اور اسے ٹھکانے لگانے کے لیے انتھک کوششیں کر رہی ہے۔

انہوں نے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے آگاہی مہم چلانے پر زور دیا اور کہا کہ نوجوانوں کو نشے کی لعنت سے دور رہنے کی ترغیب دی جائے۔بریگیڈیئر سکندر حیات چوہدری نے کہا کہ منشیات ایک سٹریٹجک لیول کی وبا ہے کیونکہ اسے پیسہ کمانے کا آسان طریقہ سمجھا جاتا ہے اس لیے کچھ لوگ اس کی طرف راغب ہوتے ہیں لہذا یہ دہشت گردی سے بھی بڑا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال صرف منشیات کے عادی افراد کے لیے بنائے جائیں۔فریحہ یونس نے کہا کہ اگر خاندان کا ایک فرد منشیات کا عادی ہو جائے تو پورا خاندان متاثر ہوتا ہے، اس لیے اس مسئلے کے حل کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے۔علی مرتضی نے کہا کہ نشہ بیماری ہے۔ منشیات کے عادی افراد کے اہل خانہ بھی شدید پریشانی کا شکار ہوتے ہیں۔ ان کی کونسلنگ کی اشد ضرورت ہے تاکہ ان کے ذریعے منشیات کے عادی افراد کا علاج ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ خاندان کے افراد میں شعور کی کمی کی وجہ سے بچے نشے کے عادی ہو جاتے ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید عادی ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگاہی سیمینارز کا فقدان ہے۔ لاہور چیمبر نے اس موضوع پر سیمینار منعقد کرکے ایک قابل تحسین قدم اٹھایا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں