حج اور عمرے کا مقصد’’ رضائے الہٰی‘‘کاحصول ہوناچاہیے‘ڈاکٹرراغب نعیمی

حج کے اجتماع میں اسلامی وانسانی اخوت اور عالمی برادری کا مظاہرہ ہوتا ہے‘ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ

جمعہ 11 اگست 2017 19:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹرمحمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ حج اور عمرے کا مقصد’’ رضائے الہٰی‘‘کاحصول ہوناچاہیے،حج کے اجتماع میں اسلامی وانسانی اخوت اور عالمی برادری کا مظاہرہ ہوتا ہے۔حج سے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں خواہ صغیرہ ہوں یا کبیرہ البتہ حقوق العباد نہیں معاف ہوتے۔

حجاج کرام سفر حج پر جانے سے پہلے حج اور عمرے کا طریقہ اچھی طرح سیکھ لیں اور جان لیں، جن مسائل میں اسے پیچیدگی محسوس ہو رہی ہو ان کے بارے میں پوچھ لیں تا کہ صاحب بصیرت بن کر حج اور عمرے کے ارکان ادا کریں۔حجاج کرام اپنے سفر کے دوران کثرت سے ذکرالہٰی اور استغفار کرے، اللہ تعالی سے دعائیں مانگیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزجمعة المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ حج اسلام کا صرف مذہبی رکن نہیں، بلکہ وہ اخلاقی،معاشرتی، اقتصادی، سیاسی یعنی قومی وملی زندگی کے ہر رخ اور ہر پہلو پر حاوی ہے اور مسلمانوں کی عالمگیر بین الاقوامی حیثیت کا سب سے بلند مظاہرہ ہے۔نبی کریم ؐ نے فرمایا جو کوئی حج بیت اللہ کے ارادے سے روانہ ہوتا ہے۔ اس شخص کی سواری جتنے قدم چلتی ہے ہر قدم کے عوض اللہ تعالیٰ اس کا ایک گناہ مٹاتا ہے۔

اس کے لیے ایک نیکی لکھتا ہے۔ اور ایک درجہ جنت میں اس کے لیے بلند کرتا ہے۔ جب وہ شخص بیت اللہ شریف میں پہنچ جاتا ہے اور وہاں طواف بیت اللہ اور صفا و مروہ کی سعی کرتا ہے پھر بال منڈواتا یا کترواتا ہے تو گناہوں سے ایسا پاک وصاف ہوجاتا ہے جیسا ماں کے پیٹ سے پیدا ہونے کے دن تھا۔دوران حج سارا کام سنت کے مطابق اللہ کی رضا کے لئے انجام دنیاچاہئے اور حج کے بعد کی زندگی آخرت کی تیاری میں گزارنی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں