کاشتکارکپاس کی بجائی کا عمل 31 مئی تک مکمل کرلیں ، ڈائریکٹرسینٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان

جمعہ 17 مئی 2024 13:34

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2024ء) ڈائریکٹر سینٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹرمحمد نوید افضل نے کہا ہے کہ کاشتکار31مئی تک ہر صورت کپاس کی بجائی کا عمل مکمل کرلیں،کاشتکاروں کو چاہیے کہ کپاس کی بجائی سے پہلے سیڈ ٹریٹمنٹ بھی ضرور کریں۔تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر سینٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر محمد نوید افضل کی زیر صدارت فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کاپانچواں پندرہ روزہ اجلاس سی سی آر آئی ملتان میں منعقد ہوا۔

جس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے کپاس کے کاشتکاروں کی رہنمائی وتربیت کے لئے کپاس کی کاشت ونگہداشت سے متعلق آئندہ پندرہ روزہ سفارشات پیش کی گئیں۔فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ ایسے کاشتکار جنہوں نے ابھی کپاس کی کاشت نہیں کی وہ 31مئی تک ہر صورت کپا س کی بجائی مکمل کریں اور بجائی سے پہلے سیڈ ٹریٹمنٹ لازمی کریں،سیڈ ٹریٹمنٹ کے لئے کاشتکار امیڈا کلوپرڈ70WSبحساب 10گرام فی کلوبیج استعمال کریں اور زمین کی تیاری کے وقت لیزر لینڈ لیولر کا استعمال بھی یقینی بنائیں، ہموار کھیت سے نہ صرف پانی کی بچت ہوگی بلکہ جرمینیشن بہتر ہوگی اور فصل بیماریوں سے بھی محفوظ رہے گی۔

(جاری ہے)

سفارشات میں مزید کہا گیا ہے کہ کاشتکارکھیت میں پودوں کی مطلوبہ تعداد23تا35ہزار فی ایکڑ رکھیں،23ہزار پودوں کی تعداد میں پودے کا پودے سے فاصلہ9انچ جبکہ35ہزار پودوں کی تعداد میں پودے کا پودے سے فاصلہ6انچ رکھیں،جڑی بوٹیوں کو ابتدائی مرحلہ میں ہی کنٹرول کیا جائے۔کاشتکار جتناممکن ہوسکے پہلا سپرے تاخیر سے کریں،جو کپاس20تا25دن کی ہوگئی ہے اس کی چھدارئی کا عمل مکمل کریں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کپاس کی ٹرپل جین اقسام کی کاشت کی صورت میں کھیت میں جڑی بوٹیوں پر سپرے کے لئے کاشتکار پہلا سپرے پورے کھیت کی بجائے دو یا تین لائنوں پر کریں،نقصان نہ ہونے کی صورت میں پورے کھیت میں سپرے کیا جائے۔پہلے سپرے کے بعد جب بھی کھیت میں جڑی بوٹیاں نظر آئیں تو جڑی بوٹیوں کو ٹارگٹ کرکے پورے کھیت میں گلائیفوسیٹ کاسپرے کیا جائے۔

ایسے کاشتکار جنہوں نے ریتلی علاقوں میں کپاس کاشت کرنی ہے تو وہ بردار بیج ہی کاشت کریں،کاشتکار بیج کی بہتر جرمینیشن کے لئے کاشت سے پہلے بیج کوچارتاپانچ گھنٹے پانی میں بھگو دیں اور صبح کے وقت کاشت کریں۔ایسے کاشتکار جنہوں نے بیج بنانے کے لئے مارچ میں کپاس کی کاشت کی ہے وہ خالص بیج کے حصول کے لئے روگنگ کا عمل مکمل کرلیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اگیتی کاشتہ کپاس پر کہیں کہیں ڈسکی بگ کا حملہ مشاہدے میں آیا ہے جو گڈی اور ڈوڈی کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے پھل گرنے کا خطرہ ہوتا ہے اس لئے کاشتکار ڈسکی کاٹن سے بچاؤ کے لئے کلوتھیان ڈن بحساب200ملی لیٹر ،100لیٹر پانی کی مقدار میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے کھیت میں سپرے کریں۔

کپاس کی فصل چھ انچ کی ہوجائے تو کاشتکار سفید مکھی کے حملہ سے بچاؤ کے لئے پیلے رنگدار چپکنے والے پھندے بحساب10عدد فی ایکڑ کھیت میں مختلف جگہوں پر لگائیں۔ایسی فصل جس پر ڈوڈی بننے کا عمل شروع ہے اس میں گلابی سنڈی کی مانیٹڑنگ کے لئے ایک جنسی پھندہ فی پانچ ایکڑ کے حساب سے لگائیں جبکہ گلابی سنڈی کے حملہ سے بچاؤ کے لئےآٹھ عدد جنسی پھندے فی ایکڑ کے حساب سے لگائیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ جڑی بوٹیوں کے کنٹرول اور چھدرائی کے عمل کے بعد کپاس کے کاشتکار کھادوں کا استعمال کریں تاکہ پودوں کی غذائی ضروریات پوری ہو سکیں۔ایسی فصل جس میں پھل گڈی بننے کا عمل شروع ہے ان میں متوازن کھادوں کا استعمال کیا جائے اور مناسب پانی لگائیں۔ چھدارئی کے عمل کے بعد کاشتکار ایک بوری ایس او پی اور ایک بوری ڈی اے پی کھادیں فی ایکڑ کے حساب سے دیں۔

کاشتکار اگیتی کاشتہ کپاس میں 300گرام میگنیشیم سلفیٹ،150گرام آئرن سلفیٹ،15oگرام بوران اور250گرام زنک کا علیحدہ علیحدہ محلول بنا لیں اور پھرانہیں مکس کرلیں،موثر افادیت کے لئے تیار شدہ محلو ل میں ایک کلو گرام یوریا کا محلول بنا کرفی ایکڑ کے حساب سے فولیئر سپرے کیا جائے۔ اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے سربراہان وسائنٹفک افسران نے شرکت کی۔فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا آئندہ اجلاس یکم جون کو ادارہ ہذا میں منعقد ہوگا۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں