بلوچستان میں محکمہ ایجوکیشن میں تعلیمی ایمرجنسی دھرے کی دھرے رہ گئی

چار ماہ سے صوبے سے آرٹی ایس ایم سسٹم معطل ،سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان بے روزگار،غیر حاضر ٹیچروں کے وارے کے نیارے

بدھ 18 ستمبر 2019 22:56

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2019ء) بلوچستان میں محکمہ ایجوکیشن میں تعلیمی ایمرجنسی دھرے کی دھرے رہ گئی چار ماہ سے صوبے سے آرٹی ایس ایم سسٹم معطل ،سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان بے روزگار ہونے کے ساتھ ساتھ غیر حاضر ٹیچروں کے وارے کے نیارے ہوگئے والدین طلباء طالبات کے مستقبل کیلئے پریشان ہو گئے وزیراعلی بلوچستان سے آر ٹی ایس ایم سسٹم دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ یونیسف بلوچستان میں معیار تعلیم بہتر بنانے اور غیر حاضر اساتذہ کرام کو حاضر کرنے کیلئے صوبے بھر کے گرلز بوائز سکولوں میں جدید آرٹی ایس ایم سسٹم متعارف کرایا گیا جس کے تحت ٹیموں کو جدید ٹیب لیٹ فراہم کیئے گئے سکول کی چار دیواری کے اندر حاضر اساتذہ کرام کا ڈیٹا لیکر فوری طور پر سیکریڑی تعلیم سمیت ایجوکیشن کے اعلی ٰ آفیسروں کو معلومات فراہم کی جارہی تھی عالمی ادارہ یونیسف نے مذکورہ نظام حکومت بلوچستان محکمہ تعلیم کے حوالے کردیا لیکن چار ماہ گزرنے کے باوجود حکومت بلوچستان صوبے میں آرٹی ایس ایم سسٹم بحال نہ کرسکی جس سے نہ صرف سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان بے روزگار ہونے کے ساتھ ساتھ غیر حاضر ٹیچروں کے وارے کے نہارے ہوگئے ہیں آر ٹی ایس ایم سسٹم کی عدم موجودگی سے والدین طلباء طالبات کے مستقبل کیلئے پریشان ہو گئے وزیراعلی بلوچستان مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہری سے آر ٹی ایس ایم سسٹم دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے آر ٹی ایس ایم سسٹم کی وجہ سے سینکڑوں غیر حاضر اساتذہ ڈیوٹیوں پر حاضر ہونے پر مجبور ہو گئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں