غیر ملکی یوریا کی قلت کی وجہ سے یوریا کھاد کی قیمتیں 1500روپے فی بوری تک پہنچی ،نقصان کسان کو ہوا ‘ ریحان اسلم اعوان

00روپے کی کھاد کی بوری مارکیٹ میں 500روپے منافع کے ساتھ فروخت ہو رہی ہے حکومت فوری طور پر غیر ملکی یوریا درآمد کرے، نیشنل فرٹیلائیزر مارکیٹنگ لمیٹیڈکسان سٹور انچارج

بدھ 10 جنوری 2018 13:22

ْاوکاڑہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2018ء) وفاقی وزارت صنعت وپیداوار کے ذیلی ادارہ نیشنل فرٹیلائیزر مارکیٹنگ لمٹیڈکسان سٹور اوکاڑہ کے انچارج ملک ریحان اسلم اعوان نے کہا ہے کہ ملک بھر سے غیر ملکی یوریا کی قلت کی وجہ سے یوریا کھاد کی قیمتیں 1500روپے فی بوری تک پہنچ گئی ہیں جس کا براہ راست نقصان کسان کو ہوا ہے 1000روپے کی کھاد کی بوری مارکیٹ میں 500روپے منافع کے ساتھ فروخت ہو رہی ہے حکومت کسان زراعت کی ترقی کے لئے فوری طور پر غیر ملکی یوریا درآمد کرے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ملک ریحان اسلم اعوان نے کہا کہ جب سے ملک بھر میں ایمپورٹیڈیوریا کی قلت ہوئی ہے کسان 500رورپے کے نقصان کے ساتھ یوریا کا فی بیگ خریدنے پر مجبور ہے اور درآمدی یوریا کی قلت کا فائدہ کھاد ڈیلر ز نے اٹھایا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کسان زراعت کی ترقی اور یوریا کھاد ارزاں نرخوں پر دستیاب کرنے کے لئے فوری طور پر یوریا کھاد ر آمد کرے تاکہ ملک میں وافر یوریا کھاد سے ملک میں یوریا کھاد کا بحران پیدا نہ ہو اور کسان اپنی فصلوں کی بہتر پیداوار کے لئے سستی کھاد کو بروقت استعمال کرسکیں۔ ۔

متعلقہ عنوان :

اوکاڑہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں