صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 288 نئے منصوبے شامل ہیں،مزمل اسلم

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بجٹ عمل کی خود نگرانی کی ہے،بجٹ کیلئے تقریباً 1900 منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے،مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 24 مئی 2024 11:09

صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 288 نئے منصوبے شامل ہیں،مزمل اسلم
پشاور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2024 ) مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بجٹ عمل کی خود نگرانی کی ہے،صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 288 نئے منصوبے شامل ہیں،بجٹ کیلئے تقریباً 1900 منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ بجٹ میں مالیات سمیت کئی شعبوں میں اصلاحات لارہے ہیں۔مشیر خزانہ نے خیبرپختونخواہ کے آج پیش کئے جانے والے 2024-25 بجٹ سے متعلق کہا ہے کہ بجٹ میں بی آر ٹی کیلئے ڈھائی ارب روپے تک سبسڈی فنڈ مختص کیا گیا، نئے ٹیکس لگانے کے بجائے موجودہ ٹیکسوں میں ردوبدل کیا گیا ہے۔

نئے سال کا بجٹ بھی ذمے داری کے ساتھ تیار کیا گیا ہے جس میں عوامی خدمات کی بہتری پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی ہے۔خیبر پختونخوا حکومت تاریخ میں پہلی بار وفاق سے پہلے بجٹ آج پیش کریگی۔

(جاری ہے)

کابینہ اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام، فنانس بل اور صوبائی فنانس کمیشن کی سفارشات کی منظوری لی جائے گی۔خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کا مالی سال 25-2024 کا بجٹ آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق صوبائی بجٹ کا کل حجم 1600 ارب سے زائد رکھا گیا، صوبے کے اخراجات 1654 ارب روپے ہوں گے، بجٹ میں ترقیاتی کاموں کیلئے 259 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کی تجویز پیش کی گئی ہے، محکمہ صحت کیلئے 70 ارب روپے سے زائد رکھے جائیں گے جبکہ بجٹ میں صحت کارڈ کیلئے 28 ارب روپے سے زائد کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ بی آر ٹی کرایوں میں فی سٹاپ 5 سے 10 روپے اضافہ کی تجویز دی گئی ہے اور نئے منصوبوں کے بجائے 90 فیصد فنڈ جاری منصوبوں کیلئے مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔اراضی انتقالات پر ٹیکسز 6 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد پر لانے اور تمباکو خریدنے والی کمپنیوں پر ایکسائز ڈیوٹی لانے کی بھی تجویز ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں