وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق اجلاس

محکمہ ایکسائز کو غیر مجاز افراد کے زیر استعمال ایکسائز گاڑیوں کی ریکوری کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت ایسے تمام افراد کو گاڑیاں واپس کرنے کے لئے نوٹسز جاری کئے جائیں، مقررہ وقت میں گاڑیاں واپس نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف پرچے درج کئے جائیں ،علی امین خان گنڈاپور

بدھ 15 مئی 2024 22:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2024ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق اجلاسوں کا تیسرا راونڈ گزشتہ بدھ کو منعقد ہوا جس میں محکمہ بلدیات، ایکسائز، اوقاف اور دیگر محکموں کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا جبکہ مذکورہ محکموں کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

مذکورہ محکموں کے جاری اور مجوزہ منصوبوں کے لئے فنڈز کی الوکیشن اور دیگر امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ ایکسائز کو غیر مجاز افراد کے زیر استعمال ایکسائز گاڑیوں کی ریکوری کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ایسے تمام افراد کو گاڑیاں واپس کرنے کے لئے نوٹسز جاری کئے جائیں، مقررہ وقت میں گاڑیاں واپس نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف پرچے درج کئے جائیں اور ایسے تمام لوگوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے محکمہ اوقاف کی جائیدادوں پر سے غیر قانونی قبضہ چھڑانے کیلئے کارروائی عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبہ بھر میں میں محکمہ اوقاف کی تمام زرعی اور کمرشل جائیدادوں کی تفصیلی رپورٹ تیار کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کی آمدن میں اضافے کے لئے ان جائیدادوں کے موثر استعمال کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے اور اس مقصد کے لئے ایسٹس منیجمنٹ کا جدید نظام وضع کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ یہ جائیدادیں صوبے کے عوام کی ہیں، ان کا فائدہ مخصوص افراد کی بجائے عوام کو پہنچنا چاہیے، کسی کو بھی یہ جائیدادیں اپنے ذاتی مفاد کے لئے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ علاؤہ ازیں وزیر اعلیٰ نے دینی مدارس کی سولرائزیشن اور مدارس کے طلبہ کو فنی تعلیم سکھانے کے لئے منصوبے تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے اسی طرح انہوں نے ہدایت کی کہ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے منصوبے بھی تجویز کئے جائیں۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنگلات کے تحفظ اور فروغ کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات کا حصہ قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ جنگلات کے بہتر انتظام و انصرام اور تحفظ کیلئے سائینٹفک منیجمنٹ کا نظام متعارف کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے جنگلاتی رقبے میں اضافے کے لئے بلین ٹری پلس منصوبہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے بھی ٹھوس اقدامات تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں