خیبرپختونخوااسمبلی اجلاس، صحت کارڈمیں مبینہ کرپشن کی روک تھام اور ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، اپوزیشن

جمعرات 16 مئی 2024 19:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) خیبرپختونخوااسمبلی میں اپوزیشن نے صوبائی حکومت کی ہیلتھ پالیسی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے صحت کارڈمیں مبینہ کرپشن کی روک تھام اور ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی پرزوردیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز اسمبلی اجلاس کے دوران وزیرصحت قاسم علی شاہ نے محکمہ صحت سے متعلق ایک کھرب64ارب15کروڑ85لاکھ 87ہزار کے مطالبات زرپیش کئے ، کٹوتی کی تحریک پیش کرتے ہوئے ثوبیہ شاہد نے مطالبہ کیاکہ محکمہ صحت میں کرپشن وبے قاعدگیوں کانوٹس لیاجائے،ہسپتالوں میں غریبوں کو فرسٹ ایڈمیڈیسن میسرنہیں ،حکومت کو دوماہ سے زائد عرصہ ہوگیا کیوں ہیلتھ میں کرپشن سیٹ اپ بحال ہے ،رشاد خان نے کہاکہ اربوں روپے لگانے کے باوجودہسپتال میں مریضوں کی حالت نہ بدل سکی ،ترقی یافتہ ملک میں بھی اتنی رقم نہیں لگتی، انفراسٹرکچر تباہ ہوچکاہے ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی ہے ،بشام ہسپتال کےٹیگری سی زمین بوس پڑاہوا ہے لوگ پشاوراوراسلام آباد کے ہسپتالوں میں علاج کےلئے جارہے ہیں صحت کارڈ پرچیک اینڈبیلنس کانظام لائیں ،مریضوں کا علاج اس کی مرضی کے مطابق ہوناچاہئے ،وزیرصحت نے جواب دیاکہ نگران حکومت سے پہلے ہسپتالوں میں سہولیات بھی تھیں علاج بھی ہورہاتھا کثیرتعدادمیں عوام کو مفت سہولیات بھی ملتی رہیں نگران حکومت میں ادویات کےلئے پیسے نہ دئیے گئے ،ہماراصوبہ صحت کارڈ کے ذریعے ایک ایک بندے کو مفت سہولیات فراہم کررہاہے ،ٹیم ورک پریقین رکھتے ہیں ،سپیکرنے منسٹر کوہدایت کی کہ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کی نشاندہی کریں اوراگرکہیں کوتاہی ہوئی ہے تو اس کے خلاف ایکشن لیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں