مشیر سیاحت زاہد چن زیب کا نشتر ہال پشاور کا دوبارہ دورہ، زیر تکمیل منصوبہ کے معیار پر مسلسل عدم اطمینان کا اظہار

جمعرات 16 مئی 2024 22:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2024ء) وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت اور آثارقدیمہ زاہد چن زیب نے نشتر ہال پشاور کا باضابطہ دورہ کیا۔ انہوں نے صوبائی دارالحکومت کے قلب میں واقع اس بڑے ثقافتی مرکز میں10ارب روپے کی لاگت سے زیر تکمیل آرائشی منصوبہ کے معیار پر مسلسل عدم اطمینان کا اظہار کیا اور بالخصوص نشتر ہال میں بچھائے گئے نئے کارپٹ، واش رومز فٹنگز اور وال پینلنگ کی کوالٹی کی ازسرنو جانچ پڑتال اور سپیسی فیکیشن کے برخلاف کام یا ناقص میٹیریل کا استعمال ہونے پر سارا کام ٹھیکیدار کے خرچ پر دوبارہ مکمل کرانے کے احکامات جاری کئے۔

محکمہ سیاحت و ثقافت کے چیف پلاننگ افسر زین اللہ خان، سینئر پلاننگ آفیسر کلیم خان، خیبرپختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی کی ایونٹ مینجر میڈم حسینہ، جنرل مینجر کلچر اجمل خان، مینجر کلچر ہمایوں خان، خیبرپختونخوا انٹیگریٹڈ ٹورازم ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے فنانس مینجر حشمت علی اور ڈائریکٹر ورکس سپورٹس انجینئر احمد علی بھی اس موقع پر انکے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

مشیر سیاحت و ثقافت نے حکام پر واضح کیا کہ انکی خواہش ہے کہ اگلے مہینے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نشتر ہال کی آرائشی سکیم اور اس میں ثقافتی سرگرمیوں کا باضابطہ افتتاح کریں تو انہیں یہاں واضح تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں، محکمہ کا اچھا امیج اجاگر ہو اور اس کی بنیاد پر ہمیں ثقافتی سرگرمیوں کیلئے مزید وسائل کے حصول میں بھی آسانی ملے۔

محکمہ سیاحت انہیں اس ضمن میں سرخرو کرے اور ہال میں موجود تمام خامیوں کی ہنگامی بنیادوں پر درستگی کی جائے۔ زاہد چن زیب نے نشتر ہال کے کئی گھنٹوں پر محیط معائنہ کے دوران اس ثقافتی مرکز کی آرٹ گیلری، واش رومز، مین ہال، آرٹسٹ و میک اپ رومز، بیسمنٹ، کنٹرول و جنریٹر رومز، سٹور رومز، پارکنگ لاٹ، سبزہ زار اور استقبالیہ گیٹ جا کر پراجیکٹ کے تحت مکمل کردہ کارپٹنگ، وال پینلنگ، سیلنگ، سینیٹری فٹنگز، ٹائلنگ، الیکٹرانک ایکویپمنٹ اینڈ وائرنگ، ساؤنڈ سسٹم اور لائٹنگ سمیت تزئین وآرائش اور تعمیر و مرمت کے کام کا بغور جائزہ لیا۔

ان میں بہتری کو سراہا تاہم بیشتر مقامات پر خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اصلاح احوال کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے۔ زاہد چن زیب نے واضح کیا کہ اگرچہ یہ پراجیکٹ ایک اہم ثقافتی مرکز کی مرمت اور خوبصورتی بڑھانے کی سکیم ہے جسے صوبہ کے محدود مالی وسائل کے پیش نظر عالمی بینک سے سودی قرضہ لیکر مکمل کیا گیا مگر انہیں یہاں خوبصورتی کہیں بھی نظر نہیں آئی حتی کہ مین ہال میں مرمت شدہ مقامات کے قریب ٹوٹے اور خستہ حصے صاف نظر آرہے جو شاید پراجیکٹ سپیسیفیکیشن میں شامل نہ ہوں مگر دیکھنے والوں اور پبلک کو اس کا کتنا برا تاثر ملتا ہے ہمیں اس کا بھی اندازہ ہونا چاہئے۔

زاہد چن زیب نے موقع پر موجود چیف پلاننگ افسر اور دیگر مجاز حکام پر بھی واضح کیا کہ کسی بھی سکیم کی منصوبہ بندی چل چلاؤ کی بنیاد پر نہیں بلکہ جامع تقاضوں اور معروضی حقائق کی روشنی میں کی جائے تاکہ اس کی پائیداری اور خوبصورتی کی دنیا گواہی دے۔ مشیر سیاحت نے نشتر ہال میں پارکنگ ایریا محدود رہ جانے کے باعث جدت پسندی کی بنیاد پر پارکنگ پلان تشکیل دینے اور جدید طور طریقے اپنا کر پارکنگ ایریا کی تعمیر پر زور دیا اور واضح کیا کہ نشتر ہال میں اگر 805 افراد بیٹھنے اور خاص تقریبات میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہوتی ہے تو کم از کم اڑھائی تین سو گاڑیوں کی پارکنگ کی گنجائش لازماً ہونی چاہئے کیونکہ پلاننگ وقتی ضروریات کی بجائے مستقبل کی بنیاد پر ہونی چاہئے۔

انہوں نے نشتر ہال کے استقبالیہ دروازے اور سیکورٹی نظام کو بھی عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں