کالجز کو درپیش مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں ، کالجز کی سولرائزیشن پر کام جلد شروع ہو جائے گا ، صوبائی وزیر میناخان آفریدی

جمعرات 23 مئی 2024 18:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2024ء) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے سرکاری کالجز کے پرنسپلز کو ہدایت کی ہے کہ ایسے بی ایس پروگرام ختم کریں جن میں طلبہ داخلہ نہیں لے رہے ، ان کی جگہ مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق مضامین کو بہت جلد متعارف کرا رہے ہیں جن سے طلبہ کو روزگار کے مواقع میسر ہونگے یہ ہدایات انہوں نے ضلع نوشہرہ کے مختلف گرلز اور بوائز کالجز کے مسائل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں اجلاس میں خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمن، نوشہرہ سے منتخب اراکین صوبائی اسمبلی ادریس خٹک زرعالم خان اور اشفاق خان، سپیشل سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری،محکمہ اعلیٰ تعلیم کے دیگر افسران اور نوشہرہ کے کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی وزیر کو مختلف کالجز کو درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں کالجز سٹاف کی کمی، انفراسٹرکچر،بائونڈری وال، بی ایس بلاک کی تعمیر کی ضرورت، بجلی لوڈ شیڈنگ اور دیگر مسائل کے بارے میں صوبائی وزراء کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر اجلاس سے اپنے خطاب میں خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمن نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کو ئی قوم ترقی نہیں کر سکتی اور موجودہ حکومت کی زیادہ توجہ فروغ تعلیم پر مرکوز ہے ، ضلع نوشہرہ کے تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل میں صوبائی وزیر تعلیم کی گہری دلچسپی اور ان کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد اس کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے دیگر مسائل کو بھی حل کریں گے لیکن تعلیمی میدان میں ترقی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے کیو نکہ تعلیم ہی ترقی کا زینہ ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے یقین دلایا کہ کالجز کو درپیش مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے جلد از جلد اقدامات اٹھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کالج کے پرنسپل کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کالج فنڈ سے 12 کے وی تک سولرائزیشن کا انتظام کر سکتے ہیں جس سے کالج کے لیبارٹریز، پنکھے وغیرہ چل سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ کالجز کو شمسی نظام پر منتقل کرنے کے لیے وہ وزیر اعلیٰ سے بات کررہے ہیں اور اس کے لیے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں بہت جلد کالجز کی سولرائزیشن پر کام شروع ہو جائے گا ۔

کالجز میں سٹاف اور اساتذہ کی کمی کے بارے میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی کا کہنا تھا کہ جن کالجز کو جن مضامین ٹیچر کی ضرورت ہوگی اس کالج کو اسی مضمون کا ٹیچربھیجا جائیگا انہوں نے کہا کہ ستمبر سے پہلے ریشنلائزیشن کر رہے ہیں جبکہ ای ٹرانسفر پالیسی پر بھی کام جاری ہے جس سے ان مسائل کا حل ممکن جائے گا جبکہ صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن بنانے کے لیے بھی بھرپور کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کالج کے پرنسپلز کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی پر توجہ دیں ہمارا بنیادی مقصد طلبہ کو معیاری تعلیم دینا ہے سٹوڈنٹس کو بہتر مستقبل کے لیے تیار کرنا ہے۔اجلاس میں مختلف تجاویز بھی زیرغور لائی گئیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں