آواز کے جادوگر معروف گلو کار احمد رشدی کی36ویں برسی 11اپریل کو عقید ت و احترام سے منائی جائے گی

جمعہ 5 اپریل 2019 13:21

آواز کے جادوگر معروف گلو کار احمد رشدی کی36ویں برسی 11اپریل کو عقید ت و احترام سے منائی جائے گی
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2019ء) پاکستان کے معروف گلو کار احمد رشدی جو 11 اپریل 1983 ء کو اپنے مالک حقیقی سے جاملے تھے کی 36ویں برسی 11اپریل بروزجمعرات کو انتہائی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔اس موقع پر ان کے فنی سفر پر ریڈیو پاکستان اور مختلف ٹی وی چینلز سے خصوصی پروگرامز ٹیلی کاسٹ کئے جائیں گے۔احمدرشدی 24اپریل 1938ء کو حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئے۔

انہوںنے اپنی تعلیم حیدر آباد دکن ہی سے حاصل کی۔بعدازاں ان کا پورا خاندان 1954ء میں کراچی منتقل ہو گیا تھا۔احمد رشدی نے کراچی سے بطور گلو کار اپنے فنی کیرئیر کا آغاز کیا۔ ریڈیو پر بچوں کے پروگرامز میں ان کی شرکت نے ان کو بہت زیادہ مقبول کر دیا ۔انہوں نے بچوں کے پروگرام میں ایک گانا "بند روڈ سے کیماڑی چلی رے گھوڑا گاڑی " گا کر مقبولیت حاصل کی۔

(جاری ہے)

انہوںنے 1955ء میں فلموں کیلئے گیت گانا شروع کئے اور فلم "انوکھی" کے گانے سے شہرت حاصل کی۔ فلم "راز" میں زبیدہ بیگم کے ساتھ گایا ہو ا گیت "چھلک رہی ہیں مستیاں " بہت مقبول ہوا۔ انہیں پہلا ایوارڈ فلم "سپیرن" کیلئے "چاند سا مکھڑا گورا بدن" گانے پر ملا۔ 1962ء میں فلم مہتاب کے گانے "گول گپے والا آیا گول گپے لایا" پر انہیں دوسرا نگار ایوارڈ ملا جبکہ فلم ارمان کے مقبول گانی" اکیلے نہ جانا ہمیں چھوڑ کر تم" پر تیسرا نگار ایوارڈ ملا۔

1967ء میں فلم احسان میں مالا کے ساتھ رشدی کا گایا ہو اگیت "اے میری زندگی اے میرے ہمسفر " بہت مقبول ہوا۔وحید مراد اور شمیم آرا کی فلم دوراہا میں احمد رشدی کی آواز میں گائے ہوئے تین گیت "بھولی ہوئی ہوں داستان " ،تمہیں کیسے بتا دوں تم میری منزل ہو، ہر اسی موڑ پر اسی جگہ بیٹھ کر" بہت مقبول ہوئے۔گلو کار احمد رشدی نے اپنے دور کے نامور موسیقاروں نثار بزمی ، ایم اشرف ، اے حمید ، کریم شہاب الدین ، ماسٹر عنائت حسین ، کمال احمد لال ، محمد اقبال ، روبن گوش ،خورشید احمد ، جے اے چشتی اور دیگر کی موسیقی میں ان گنت گیت گائے ۔

وہ جنوبی ایشیا کے بہترین پاپ سنگر تھے۔ احمد رشدی 1980ء میں کراچی منتقل ہو گئے۔ ڈاکٹروں نے انہیں گانے سے منع کر دیا تھا۔11اپریل 1983ء کو انہیں دوسرا دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ اس وقت ان کی عمر 44برس تھی۔ان کو آواز کا جادو گر بھی کہا جاتا تھا۔ان کے بعد آنے والے اکثر گلو کاروں نے ان کے انداز کو کاپی کرنے کی کوشش کی۔
وقت اشاعت : 05/04/2019 - 13:21:24

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :