کراچی کے فلیٹ میں مردہ پائی گئی اداکارہ حمیرا اصغرکے والد کا بیٹی کے قتل کا شبہ

بدھ 16 جولائی 2025 19:58

کراچی کے فلیٹ میں مردہ پائی گئی اداکارہ حمیرا اصغرکے والد کا بیٹی کے قتل کا شبہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)کراچی کے فلیٹ میں مردہ پائی گئی اداکارہ حمیرا اصغر کے والد نے بیٹی کے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ انہیں حقائق کا علم نہیں وہ کراچی نہیں گئے لیکن انہیں لگتا ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ کچھ نہ کچھ غلط ہوا ہے جبکہ والدہ کا کہنا ہے کہ سمجھتی رہی بیٹی بیرون ملک گئی ہے ،آخری بار اگست 2024 کے اختتام پر بیٹی کے ساتھ فون پر بات کی جس کے بعد وہ مسلسل بیٹی کے نمبر پر کال کرتے رہے لیکن کبھی اس کا نمبر نہیں ملا۔

ایک انٹر ویو میں اداکارہ حمیرا اصغر کے والد نے کہا کہ بیٹیاں سب کو پیاری ہوتی ہیں، وہ بیٹی سے گزشتہ برس سے رابطہ کرنے کی کوشش میں تھے لیکن ان کے نمبرز بند رہتے تھے، وہ اس انتظار میں تھے کہ بیٹی خود ہی رابطہ کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایا کہ اپنے کلینک میں موجود تھے کہ پہلے انہیں رشتے داروں کے فون آئے کہ ان کی بیٹی انتقال کر گئیں پھر بعد ازاں سندھ پولیس نے بھی فون کیا۔

اس وقت ہی پولیس والوں نے بیٹی کی لاش لے جانے کا کہا، انہوں نے انکار نہیں کیا لیکن انہیں معلوم تھا کہ بیٹی کی لاش کاپوسٹمارٹم اور دوسری ضروری قانونی کارروائیاں نہیں ہوئیں تو کیسے وہ لاش لینے پہنچ جائیں۔انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں بتایا کہ لاش لینے سے انکار نہیں کیا، اگر ایسا ہوتا تو بعد میں بیٹے کو لاش لینے نہ بھیجتا۔حمیرا اصغر کے والد نے بیٹی کی مالی تنگی کی خبریں بھی مسترد کیں اور کہا کہ وہ بہت پیسے کماتی تھی، سارے پیسے خود پر اور غریبوں پر خرچ کرتی، یتیم خانوں میں جاکر بے سہارا بچوں کو کپڑے اور دیگر چیزیں دلواتی تھی۔

کمرے سے ایسے مہنگے لباس بھی ملے ہیں جنہیں ان کی بیٹی نے ایک بار بھی نہیں پہنا، اگر وہ مالی طور پر مشکل میں ہوتیں تو مہنگے کپڑے کیسے خریدتیں۔جو لڑکی بہت پیسے کماتی ہو، غربیوں پر خرچ کرتی ہو، اس کے لیے گھر کا کرایہ یا بجلی کے بل نہ دینا کون سی بڑی بات ہوگی۔عین ممکن ہے کہ بیٹی نے کرایہ اور بل ادا کرنا اس وقت بند کیا ہو جب وہ اس دنیا سے کوچ کر گئی ہو، جب تک وہ زندہ تھی تب تک کرایہ اور بل ادا کرتی رہی۔

حمیرا اصغر کے والد نے بیٹی کے قتل کا شبہ ظاہر کیا اور کہا کہ اگرچہ انہیں حقائق کا علم نہیں وہ کراچی نہیں گئے لیکن انہیں لگتا ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ کچھ نہ کچھ غلط ہوا ہے۔بیٹی کی لاش اسٹور روم سے ملی، ان کی لاش الٹی پڑی ہوئی تھی، گھر کے دروازے وغیرہ بھی مشکوک تھے، جس نے بھی ان کی بیٹی کے ساتھ غلط کیا، اسے خدا کا خوف نہیں تھا۔انہوں نے سندھ پولیس کی تعریفیں کرتے ہوئے کہا کہ حمیرا اصغر ان کی کچھ نہیں لگتی لیکن وہ ان سے متعلق تفتیش درست انداز میں کر رہے ہیں۔

انہوں نے بیٹی سے ناراضگی کی خبریں بھی مسترد کردیں اور کہا کہ وہ ان کی رضامندی سے ہی شوبز میں گئیں، وہ بیٹی سے بہت خوش تھے، ان کے درمیان کوئی ناراضگی نہیں تھی۔انٹرویو کے دوران اداکارہ کی والدہ نے بتایا کہ آخری بار اگست 2024 کے اختتام پر انہوں نے بیٹی کے ساتھ فون پر بات کی، جس کے بعد وہ مسلسل بیٹی کے نمبر پر کال کرتے رہے لیکن کبھی ان کا نمبر نہیں لگا،کراچی میں ان کا کوئی جاننے والا نہیں تھا، انہوں نے کسی سے مدد نہیں مانگی لیکن وہ پریشان رہتے تھے کہ بیٹی کا فون نمبر کیوں نہیں لگ رہا ۔

والدہ کے مطابق انہیں لگا کہ شاید ان کی بیٹی ترکیہ یا کسی دوسرے ملک گئی ہوگی جس وجہ سے اس کا نمبر نہیں لگ رہا اور ملک میں آتے ہی وہ انہیں فون کرے گی ۔انہوں نے بتایا کہ آخری بار بیٹی نے انہیں بتایا کہ انہیں تنگ کیا جا رہا ہے، ان کے موبائل سم بند کرادئیے گئے ہیں لیکن انہوں نے اس ضمن میں کوئی واضح معلومات نہیں دیں کہ کون انہیں کیوں تنگ کر رہا ہی والدہ حمیرا اصغر نے بھی بیٹی سے ناراضگی کی خبروں کو مسترد کیا اور کہا کہ میڈیا پر فضول کی بکواس چل رہی ہے، انہوں نے بیٹی کی لاش لینے سے بھی انکار نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بیٹی کی موت کی خبر ٹی وی پر سنی جس کے بعد رشتے داروں کے بھی فونز آنے لگے۔اداکارہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ بیٹی کی موت کی خبر سننے سے پہلے ہی وہ چند دن سے گھبراہٹ کا شکار تھیں، بیٹی کی موت کی خبر سن کر وہ صدمے میں چلی گئیں۔
وقت اشاعت : 16/07/2025 - 19:58:08

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :