بلغاریہ میں حکام نے ایک حاملہ گائے کو ”غیر قانونی “ طور پر سرحد عبور کرنے پر سزائے موت سنا دی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 4 جون 2018 23:07

بلغاریہ میں حکام نے ایک حاملہ گائے کو ”غیر قانونی “ طور پر سرحد عبور کرنے پر سزائے موت سنا دی
بلغاریہ میں ایک حاملہ گائے کو ”غیر قانونی“ طور پر  سرحد پار کر کے  سربیا میں داخل ہونے پر سزائے موت سنا دی گئی ہے۔بظاہر ایسا لگتا ہے کہ گائے سربیا کے یورپین یونین کا ممبر نہ ہونے کے بارے میں لاعلم تھی، اسی لیے اس کی واپسی ضروری کاغذی کاروائی کے بغیر ممکن نہیں ہوئی، لیکن پھر بھی کچھ کاغذات کم نکلے جو اس بے چاری گائے کی موت کا سبب بن گئے۔


پنکا نامی گائے  پچھلے ماہ بلغاریہ کے گاؤں  کوپیلوٹسی میں  اپنے ریوڑ سے الگ ہوگئی  اور غلطی سے سرحد عبور کر کے سربیا میں داخل ہوگئی، سربیا  یوروپی یونین کا حصہ نہیں ہے۔ گائے کے مالک  ایوان ہارالامپیو اور اُن کے بیٹوں نے دو ہفتوں تک گائے کو تلاش کیا۔انہوں نے بارڈر پیٹرول، مقامی پولیس اور ہمسایہ گاؤں کے میئر کو بھی گائے کی گمشدگی کے بارے میں بتا دیا۔

(جاری ہے)

اس کے  بعد ایوان کو پتا چلا کہ گائے سربیا کے گاؤں  بوسيليغراد میں ہے جہاں مقامی افراد اس کا  اچھے سے خیال رکھ رہے ہیں۔ جب گائے کو واپس بلغاریہ لانے کی کوشش کی  گئی تو ایوان کو پتا چلا  انہیں گائے کو سربیا سے واپس  یورپی یونین کے ملک میں لانے کے لیے باقاعدہ  درآمدی کاغذات مکمل کرنے پڑیں گے۔حکام نے ایوان کو بتدریج  اس شرط پر گائے واپس لانے کی اجازت دے دی کہ اسے کچھ دنوں میں موت کے گھاٹ اتار دیا جائے۔

پنکا جب اپنے ”وطن“ میں داخل ہوئی تو ایک ڈاکٹر نے اس کا معائنہ کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ گائے کے پاس ضروری کاغذات نہیں جس کی وجہ سے اسے سزائے موت سنائی جا رہی ہے۔
بلغاریہ کے حکام کو اس بات کی بھی پرواہ نہیں ہے کہ پنکا حمل سے اور تین ہفتے بعد بچھڑے کو جنم دینے والی ہے۔وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ گایوں کے ریوڑ کے پیچھے بھیڑیے لگے تھے، جس کی وجہ سے پنکا نے سرحد پار کر لی۔

حکام کے نزدیک تو یہ معاملہ بس یورپی یونین کے قوانین کی پاسداری کا ہے۔قانون کے مطابق جب کوئی جانور یورپی یونین میں لایا جاتا ہے تو منظور شدہ یورپی یونین بارڈر انسپکشن  پوسٹ  پر سرٹیفیکیٹس پیش کیے جاتے ہیں۔ سرٹیفیکیٹ نہ ہونے کی صورت میں جانور کو مرنا پڑتا ہے۔
جانوروں کے ایک ڈاکٹر  نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ہمارا فیصلہ نہیں بلکہ ہم برسلز کے قوانین کو نافذ کر رہے ہیں۔

سربیا کے مقامی جانوروں کے ڈاکٹروں نے پنکا کو صحت کا سرٹیفیکیٹ دیا تھا لیکن حکام کا کہنا ہے کہ پنکا کئی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتی ہے، جو مقامی گایوں میں منتقل ہو سکتیں ہیں۔
پنکا  کی سزائے موت کی خبر بلغارین سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی، اس  کے یورپ کے جانوروں کے حقوق کا تحفظ کرنے والے کارکن بھی سرگرم ہوگئے۔  انہوں نے ”پنکا کی زندگی بچاؤ“ پٹیشن لانچ کی ہے۔ کچھ سیاستدانوں نے بھی اس کیس میں حکام سے نرمی کرنے کی اپیل کی ہے۔اس وقت تک دس ہزار  سے زیادہ افراد پنکا کو بچانے کی  پٹیشن پر دستخط کر چکے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu